کیا امریکی حکومت دوبارہ کھلنے جا رہی ہے؟ سینیٹ میں شٹ ڈاؤن بل پر پیش رفت

Wait 5 sec.

واشنگٹن (10 نومبر 2025): امریکا میں وفاقی حکومت کا طویل شٹ ڈاؤن ختم ہونے کی راہ ہموار ہو گئی، امریکی سینیٹ نے 40 روزہ شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے بل کی منظوری کی سمت پیش رفت کر لی۔روئٹرز کے مطابق امریکی سینیٹ میں 40 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا، سینیٹ نے اتوار کے روز ایک ایسے قانون کی کارروائی آگے بڑھا دی ہے جس کا مقصد وفاقی حکومت کو دوبارہ کھولنا اور جاری شٹ ڈاؤن کا خاتمہ کرنا ہے، جس کے باعث ہزاروں وفاقی ملازمین کام سے محروم، غذائی امداد میں تاخیر، اور ہوائی سفر میں رکاوٹیں پیدا ہو چکی ہیں۔سینیٹرز نے ایک پروسیجرل ووٹ میں ایوانِ نمائندگان سے منظور شدہ بل کو آگے بڑھانے کی منظوری دی۔ اس بل میں ترمیم کر کے حکومت کو 30 جنوری تک فنڈ فراہم کرنے اور تین مکمل مالی سال کے اخراجاتی بلوں کا پیکیج شامل کیا جائے گا۔ اگر سینیٹ یہ ترمیم شدہ بل منظور کر لیتی ہے تو اسے دوبارہ ایوانِ نمائندگان میں توثیق کے لیے بھیجا جائے گا اور پھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے پیش کیا جائے گا، اور اس عمل میں چند دن لگ سکتے ہیں۔سینیٹرز میگی حسن اور جینی شاہینڈیموکریٹس کے ایک گروپ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت ریپبلکن ارکان نے دسمبر میں ’افورڈایبل کیئر ایکٹ‘ کے تحت دی جانے والی سبسڈیوں میں توسیع پر ووٹنگ پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ مجوزہ قرارداد کے تحت شٹ ڈاؤن کے دوران وفاقی ملازمین کی وسیع پیمانے پر برطرفیوں میں سے کچھ کو واپس لینے اور غذائی امداد کے پروگرام (SNAP) کو ایک سال کے لیے فنڈ فراہم کرنے کی شق بھی شامل ہے۔ٹرمپ سے مذاکرات سے قبل سعودی عرب نے اسرائیل سے تعلقات کے لیے شرائط مزید سخت کر دیںاس معاہدے کے تحت تمام وفاقی ملازمین بشمول فوج، کوسٹ گارڈ، کیپیٹل پولیس، بارڈر پیٹرول، ٹی ایس اے کے اہلکار اور ایئر ٹریفک کنٹرولرز اپنے واجب الادا معاوضے حاصل کریں گے۔یہ معاہدہ نیوہیمپشائر کی 2 خاتون ڈیموکریٹ سینیٹرز میگی حسن اور جینی شاہین اور مین سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر اینگس کِنگ نے طے کرایا۔ تاہم سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر، جو ایوان کے سب سے سینئر ڈیموکریٹ ہیں، نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا۔