محمد بن سلمان کا غیر سرکاری دورہ، وائٹ ہاؤس میں غیر معمولی تیاریاں

Wait 5 sec.

واشنگٹن (16 نومبر 2025): سعودی پرنس محمد بن سلمان منگل کو وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، امریکی صدر سعودی پرنس کی اسٹیٹ گیسٹ کے طور پر وائٹ ہاؤس میں میزبانی کریں گے۔منگل کو ہونے والی اہم ملاقات کے سلسلے میں وائٹ ہاؤس میں ولی عہد کے خصوصی استقبال کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق اگرچہ یہ سرکاری ریاستی دورہ نہیں ہوگا، لیکن ولئ عہد محمد بن سلمان کو تقریباً اسی شان و شوکت سے خوش آمدید کہا جائے گا، ان کی آمد کا آغاز ساؤتھ لان پر رسمی تقریب سے ہوگا، جس کے بعد ساؤتھ پورٹیکو میں روایتی استقبال کیا جائے گا۔صدر ٹرمپ اور ولی عہد اوول آفس میں دو طرفہ ملاقات کریں گے، اس کے بعد کیبنٹ روم میں دوپہر کا کھانا اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے، جس میں معاشی و دفاعی تعاون کے متعدد منصوبے شامل ہوں گے۔شام کو وائٹ ہاؤس کے ایسٹ روم میں فرسٹ لیڈی میلانیا ٹرمپ کی میزبانی میں ڈنر کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ بدھ کو کینیڈی سینٹر میں یو ایس–سعودی بزنس کونسل کا اجلاس بھی ہوگا، جس میں درجنوں معروف امریکی و سعودی کاروباری رہنما شرکت کریں گے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ بھی اس اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں۔محمد بن سلمان کی اہلیہ نے 10 ملین ریال کا عطیہ دے دیاامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کو ایف-35 اسٹیلتھ فائٹر جیٹس کی فراہمی کے معاہدے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔ جب کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور دفاعی شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ صرف ملاقات نہیں ہوگی بلکہ سعودی عرب کے لیے ایک اعزاز کا اظہار بھی ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب جلد ابراہیم معاہدوں میں شمولیت اختیار کرے گا، جن کے تحت کئی مسلم ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے۔ تاہم سعودی عرب کا مؤقف ہے کہ فلسطینی ریاست کے روڈمیپ کے بغیر ایسا قدم ممکن نہیں۔سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پینٹاگون کی انٹیلیجنس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایف-35 جیٹس کی فروخت ہوتی ہے تو چین اس ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر سکتا ہے، جو امریکی دفاعی حلقوں کے لیے تشویش کا باعث ہے تاہم محسوس ہو رہا ہے کہ صدر ٹرمپ اس خدشے کو مسترد کر چکے ہیں۔ محمد بن سلمان کے دورہ واشنگٹن پر کئی امریکی پالیسی ساز اداروں نے مباحثے کا بھی اہتمام کیا ہوا ہے۔