بی بی سی نے امریکی صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

Wait 5 sec.

لندن (10 نومبر 2025): برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دستاویزی فلم تنازع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے معافی مانگ لی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر دستاویزی فلم کے تنازع پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے چیئرمین سمیر شاہ نے باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔رپورٹ کے مطابق بی بی سی کے چیئرمین نے معافی نامہ میں کہا ہے کہ ایڈیٹنگ سے غلط تاثر پھیلا، اس معاملے کو زیادہ احتیاط سے سنبھالنا چاہیے تھا۔ مسئلے کا داخلی جائزہ پہلے ہی لیا گیا تھا، لیکن بروقت کارروائی نہیں کی گئی۔سمیر شاہ نے کہا کہ اس معاملے پر مزید غور وفکر کے بعد ادارے نے تسلیم کیا کہ ایڈیٹنگ سے ایسا ظاہر ہوا جیسے کہ صدر ٹرمپ نے پرتشدد کارروائی کا براہ راست اشارہ دیا۔ بی بی سی اس غلط رپورٹنگ پر معذرت خواہ ہے۔معافی نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ادارہ مکمل طور پر غیر جانبداری کو فروغ دینے کا پابند ہے۔ ہم عوام کا اعتماد بحال کرنے اور صحافت کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔واضح رہے کہ اس متنازع دستاویزی فلم میں 6 جنوری 2021 کو ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو اس اندازمیں جوڑا گیا، جس سے یوں لگا جیسے وہ کیپٹل ہل فسادات میں اپنے حامیوں کی حوصلہ افزائی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔’بدعنوان صحافی بے ایمان لوگ‘ ٹرمپ کی بی بی سی پر کڑی تنقیدمتنازع دستاویزی فلم میں گمراہ کن ایڈیٹنگ پر بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور ہیڈ آف نیوز ڈیبورا ٹرنس پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں۔بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او نے استعفیٰ دیدیا