بہار میں ووٹنگ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

Wait 5 sec.

بہار (12 نومبر 2025): بھارتی ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کا دوسرا اور آخری مرحلہ مکمل ہو گیا، جس میں ووٹنگ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔بھارتی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 68.81 فی صد رہا، جو بہار میں 1952 کے بعد سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ہے۔ریاست میں حکمران جماعت بی جے پی اتحاد کا اپوزیشن جماعت کانگریس اتحاد سے مقابلہ ہے۔ مختلف ایگزٹ پول کے مطابق حکومتی اتحاد کو بہار اسمبلی کی 243 نشستوں میں سے 147 نشستیں ملنے کا امکان ہے جب کہ اپوزیشن اتحاد کو 70 نشستوں پر کامیابی مل سکتی ہے، حتمی نتائج کا اعلان 14 نومبر کو ہوگا۔بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے دوسرے مرحلے میں 20 اضلاع کی 122 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق دونوں مرحلوں کے لیے مجموعی ٹرن آؤٹ 66.90 فی صد رہا۔پہلے مرحلے میں 6 نومبر کو 18 اضلاع کی 121 سیٹوں پر 65.08 فی صد ووٹ ڈالے گئے تھے، سب سے زیادہ ووٹنگ مظفر پور میں 71.81 فیصد اور سب سے کم پٹنہ میں 59.02 فی صد رہی۔آزادی کے بعد بہار اسمبلی کے پہلے انتخابات 1952 میں ہوئے تھے، اس وقت 276 حلقے تھے، جن میں سے 50 دو رکنی حلقے تھے، اس الیکشن میں کل 42.6 فی صد ووٹ ڈالے گئے۔ کانگریس نے 239 نشستیں حاصل کیں، جب کہ جے کے پی نے 32 نشستیں حاصل کی تھیں، اور ڈاکٹر سری کرشنا سنگھ پہلے منتخب وزیر اعلیٰ بنے۔2005 وہ سال ہے جب سب سے کم ووٹر ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، فروری کے انتخابات میں ٹرن آؤٹ 46.5 فی صد رہا، اور اکتوبر 2005 کے انتخابات میں 45.85 فی صد رہا۔ 2010 کے انتخابات کئی لحاظ سے مختلف تھے۔ پہلی بار خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ 52.73 فی صد رہا۔