روسی اسکندر میزائل سے سفارتخانے کو نقصان، آذربائیجان نے روسی سفیر کو سخت احتجاج ریکارڈ کرا دیا

Wait 5 sec.

باکو (16 نومبر 2025): آذربائیجان نے روس کے خلاف کیف میں اپنے سفارتخانہ کو روسی میزائل سے نقصان پہنچنے پر احتجاج کیا ہے اور روسی سفیر کو طلب کیا گیا۔روئٹرز کے مطابق آذربائیجان نے کہا ہے کہ ایک روسی اسکندر میزائل نے کیف میں واقع اس کے سفارت خانے کو نقصان پہنچایا، جس پر اس نے جمعہ کے روز روسی سفیر کو سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔آذربائیجان کی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق، میزائل کے دھماکے نے سفارت خانے کی بیرونی دیوار کا ایک حصہ تباہ کر دیا اور سفارتی کمپاؤنڈ کو شدید نقصان پہنچایا۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔وزارت کے ترجمان کے مطابق سفارت خانہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، آذربائیجانی صدر الہام علییف نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر بات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے اس واقعے کی مذمت کی۔ علییف نے اسے بین الاقوامی قانون کی ناقابلِ قبول خلاف ورزی قرار دیا۔کیف پر روسی ڈرونز اور میزائلوں کی بارش، آذربائیجان کا سفارتخانہ نشانہ بن گیاوزارتِ خارجہ نے مزید کہا کہ جنوری 2024 اور اگست 2025 میں بھی سفارت خانے کے قریب روسی فضائی حملے ہوئے تھے، پہلا حملہ سفارت خانے کے نزدیک ایک بڑا گڑھا چھوڑ گیا تھا اور دوسرے نے عمارتوں کو نقصان پہنچایا تھا۔آذربائیجان کا قونصل خانہ مارچ 2022 میں خارکیف میں ایک فضائی حملے سے شدید متاثر ہوا تھا۔ اسی سال اگست میں ہونے والے روسی ڈرون حملوں میں آذربائیجانی سرکاری کمپنی SOCAR کے اوڈیسا ریجن میں قائم ایک آئل ڈپو کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا اور عملے کے افراد زخمی ہوئے۔روسی سفیر کے ساتھ ملاقات میں یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ ان کی سفارتی تنصیبات پر ایسے حملے ناقابلِ قبول ہیں، اور روسی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے اور تفصیلی وضاحت فراہم کرے۔خیال رہے کہ روس–آذربائیجان تعلقات گزشتہ سال اس وقت شدید متاثر ہوئے تھے جب ایک آذربائیجانی مسافر طیارہ روسی فضائی دفاع کی غلط فائرنگ کے باعث تباہ ہو گیا تھا، جس میں 38 افراد ہلاک ہوئے۔ صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسے ’’ایک المناک واقعہ‘‘ قرار دیا تھا، اور گزشتہ ماہ علییف سے ملاقات میں انھوں نے متاثرین کو معاوضہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔