بہار کے ساسارام سے کانگریس کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کا آغاز ہو گیا ہے۔ پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر عظیم الشان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی نریندر مودی حکومت اور بہار کی نتیش کمار حکومت پر سخت حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت اقتدار میں ہے، تب تک نہ عوام کے حقوق محفوظ ہیں اور نہ ہی آئین کی سلامتی یقینی ہے۔کھڑگے نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی عوام کے ووٹ کا حق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے اور الیکشن کمیشن حکومت کے ایجنٹ کی طرح کام کر رہا ہے۔ ان کے مطابق آئین پر سب سے بڑا خطرہ اسی وقت ہے جب بی جے پی اقتدار میں ہو۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس یاترا کو اپنی حمایت دیں کیونکہ یہ آئین بچانے اور عوام کے حق کو محفوظ رکھنے کی جدوجہد ہے۔انہوں نے کہا، ’’بہار جمہوریت کی جنم بھومی ہے، اسی لیے راہل گاندھی نے یہاں سے اس یاترا کا آغاز کیا ہے۔ یہ یاترا 16 دنوں میں 20 اضلاع سے گزرے گی اور تقریباً 1300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ اس کا اختتام یکم ستمبر کو تاریخی گاندھی میدان میں ہوگا جہاں راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور دیگر بڑے رہنما شامل ہوں گے۔‘‘کھڑگے نے الزام لگایا کہ بہار میں بی جے پی اور جے ڈی یو نے 65 لاکھ غریب، مزدور، قبائلی اور اقلیتی طبقے کے ووٹ کاٹ دیے تاکہ اقتدار میں رہ سکیں۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ بابا صاحب امبیڈکر، گاندھی جی اور نہرو جی نے جو حقِ رائے دہی دیا ہے، اسے کسی کے ہاتھ میں نہ جانے دیں۔کانگریس صدر نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’مودی جی نے آر ایس ایس کی تعریف کی اور کہا کہ وہ سو برسوں سے ملک کی خدمت کر رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آر ایس ایس نے آزادی کی تحریک میں انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ یہ وہ تنظیم ہے جس نے ان لوگوں کی حمایت کی جو آزادی کے خلاف تھے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے لڑتی رہی ہے اور آگے بھی لڑتی رہے گی۔ ان کے مطابق آئندہ اسمبلی انتخابات میں بہار کی این ڈی اے حکومت کو عوام اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔کھڑگے نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ "جب تک نریندر مودی کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا، عوام کے ووٹ محفوظ نہیں رہیں گے، لوگوں کا حق محفوظ نہیں رہے گا اور نہ ہی ملک کی آزادی محفوظ رہے گی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ لوگ مضبوطی کے ساتھ انڈیا اتحاد کا ساتھ دیں تاکہ اس حکومت کو بدلا جا سکے۔"یوں بہار کی سرزمین سے شروع ہوئی یہ یاترا اپوزیشن کی سیاسی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ سمجھی جا رہی ہے، جس کا مقصد عوام کو بی جے پی حکومت کے خلاف متحرک کرنا اور آنے والے انتخابات میں اسے اقتدار سے ہٹانے کی تیاری ہے۔