ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں، مارکو روبیو

Wait 5 sec.

واشنگٹن (18 اگست 2025): امریکا نے غزہ کے شہریوں کے لیے سیاحتی ویزے معطل کر دیے ہیں، وزیر خارجہ مارکو روبیو نے الزام لگایا ہے کہ ویزوں میں سہولت دینے والی تنظیموں کے حماس سے روابط ہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ محکمہ خارجہ نے غزہ کے شہریوں کے ویزے معطل کر دیے ہیں کیوں کہ اسے ’’ثبوت‘‘ ملا ہے کہ کچھ تنظیمیں جو امریکی ویزوں کے حصول میں مدد فراہم کر رہی تھیں، ان کے ’’حماس جیسی دہشت گرد تنظیموں سے مضبوط تعلقات ہیں۔‘‘ تاہم انھوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔محکمہ خارجہ نے ہفتے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اعلان کیا کہ وہ تمام وزیٹر ویزے معطل کر رہا ہے تاکہ اس عمل کا جائزہ لیا جا سکے جو غزہ کے افراد کو علاج اور انسانی بنیادوں پر عارضی طور پر امریکا آنے کی اجازت دیتا ہے۔روبیو نے اتوار کو سی بی ایس کے پروگرام ’’فیس دی نیشن‘‘ میں بتایا کہ ’’ثبوت‘‘ ٹرمپ انتظامیہ کو متعدد کانگریسی دفاتر کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں اور یہ کہ محکمہ خارجہ کو کئی کانگریسی دفاتر سے اس معاملے پر سوالات موصول ہوئے تھے۔اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکارانھوں نے اس ثبوت یا ان دفاتر کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی حامی لاورا لوومر نے غزہ سے آنے والے خاندانوں کو ’’قومی سلامتی کے لیے خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے ویزوں کی معطلی کا کریڈٹ خود کو دیا ہے۔لوومر نے خاص طور پر ’’ہیل فلسطین‘‘ نامی امریکی غیر منافع بخش تنظیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو فلسطینی خاندانوں کو امداد فراہم کرتی ہے، جن میں شدید زخمی، نفسیاتی صدمے اور غذائی قلت کے شکار بچے شامل ہیں جنھیں علاج کے لیے امریکا لایا جاتا ہے۔ اس تنظیم کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 63 زخمی بچوں سمیت 148 افراد کو منتقل کر چکی ہے۔یہ تنظیم ان فلسطینیوں کو امریکا میں علاج کے بعد دوبارہ مشرقِ وسطیٰ واپس بھیج دیتی ہے۔ اس نے ٹرمپ انتظامیہ کی ویزے معطل کرنے کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ’’یہ ایک طبی علاج کا پروگرام ہے، نہ کہ پناہ گزینوں کی آبادکاری کا پروگرام۔‘‘مئی تک امریکا تقریباً 4,000 ویزے جاری کر چکا ہے جن کے ذریعے فلسطینی اتھارٹی کے پاسپورٹ رکھنے والے افراد امریکا میں علاج کروا سکتے ہیں۔ اس تعداد میں مغربی کنارے میں رہنے والے فلسطینی بھی شامل ہیں۔روبیو نے کہا کہ اگرچہ ’’تعداد میں کم‘‘ ویزے بچوں کو دیے گئے، لیکن ’’وہ ظاہر ہے بڑوں کے ہمراہ آتے ہیں، اور ہم اس پروگرام کو روک کر دوبارہ جائزہ لیں گے کہ ان ویزوں کی جانچ کس طرح ہو رہی ہے۔‘‘صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اس بات کا اعتراف کیا کہ غزہ میں ’’حقیقی بھوک‘‘ ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے مؤقف سے مختلف ہے، جن سے ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی ناراضی سامنے آ رہی ہے۔