میانمار میں الیکشن کا اعلان، آنگ سان سوچی کی جماعت نے بائیکاٹ کر دیا

Wait 5 sec.

میانمار میں الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ انتخابات کا پہلا مرحلہ 28 دسمبر کو ہو گا۔ انتخابات مرحلہ وار ہوں گے اور مزید مراحل کی تاریخ بعد میں بتائی جائےگی۔ریاستی میڈیا کے مطابق 55 جماعتوں نے انتخابات کےلیے رجسٹریشن کرائی ہے اور 9 سیاسی جماعتیں پورے ملک کی نشستوں پر الیکشن لڑیں گی۔میانمار کی فوجی حکومت نے گزشتہ ماہ جزوی طور پر ایمرجنسی ختم کی تھی۔ فوجی حکمران من آنگ ہلینگ کی انتظامیہ نے 2021 میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔ من آنگ ہلینگ نےآنگ سان سوچی کی حکومت کاتختہ الٹ کرایمرجنسی نافذکی تھی۔آنگ سان سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے الیکشن بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کو فراڈ اور فوجی اقتدار کو مضبوط کرنےکی کوشش قرار دیا ہے۔میانمار میں 2021 کے فوجی بغاوت کے بعد سے خانہ جنگی جاری ہے آخری عام انتخابات نومبر 2020 میں ہوئےتھے جس میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے بھاری اکثریت حاصل کی تھی۔ میانمارکی فوج نے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر نتائج مسترد کر دیئے تھے۔میانمار میں قیدیوں پر منظم تشدد کے شواہد ثابت ہو گئےاقوام متحدہ کی تحقیقات میں میانمار میں منظم تشدد کے شواہد ثابت ہو گئے۔اقوام متحدہ کے محققین کا کہنا ہے کہ حراستی مراکز میں منظم تشدد کے شواہد حاصل کر لیے ہیں جس میں سینئر شخصیات کو تشدد کے ذمہ داروں میں شامل قرار دیا گیا ہے۔میانمار کی فوجی حکومت الیکشن کیخلاف مظاہروں پر سخت سزائیں دے گیآئی آئی ایم ایم کے مطابق قیدیوں کو ماراپیٹا گیا انہیں بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور گلا گھونٹا گیا۔ تشدد میں قیدیوں کے ناخن پلاس سے نکالنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔تحقیقات کے مطابق کچھ قیدی تشدد کی وجہ سے ہلاک بھی ہوئے۔ بچوں کو بھی والدین کی غیرموجودگی میں غیرقانونی طور پرحراست میں لیا گیا۔