روسی صدر ولادمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں الاسکا میں انتہائی اہم میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ روس-یوکرین جنگ بندی سے متعلق تھی۔ جنگ بندی پر تو مہر نہیں لگی، لیکن کچھ اہم امور پر کامیاب تبادلۂ خیال کا دعویٰ دونوں لیڈران نے ضرور کیا۔ اب روسی صدر پوتن نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی ہے۔ یہ فون کال پوتن نے پیر کے روز کیا، اور اس بات کی جانکاری خود ہندوستانی وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دی ہے۔Thank my friend, President Putin, for his phone call and for sharing insights on his recent meeting with President Trump in Alaska. India has consistently called for a peaceful resolution of the Ukraine conflict and supports all efforts in this regard. I look forward to our…— Narendra Modi (@narendramodi) August 18, 2025نریندر مودی نے اپنی پوسٹ میں بتایا ہے کہ پوتن نے گزشتہ جمعہ کو الاسکا میں ہوئی امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے نتائج سے مطلع کیا ہے۔ پوتن کا یہ فون اس لیے بہت اہم مانا جا رہا ہے، کیونکہ آج رات یوروپی لیڈران یوکرینی صدر زیلینسکی کے ساتھ ٹرمپ سے وہائٹ ہاؤس میں ملاقات کرنے والے ہیں۔پی ایم مودی نے پوتن کے فون کال سے متعلق جو پوسٹ ’ایکس‘ پر کی ہے، اس میں لکھا ہے کہ ’’میرے دوست، صدر پوتن کو ان کے فون کال اور الاسکا میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ان کی حالیہ ملاقات کے بارے میں جانکاری شیئر کرنے کے لیے شکریہ۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’ہندوستان نے یوکرین تنازعہ کے پُرامن حل کی لگاتار اپیل کی ہے اور اس سلسلے میں سبھی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ میں آنے والے دنوں میں ہمارے مستقل بات چیت کی امید کرتا ہوں۔‘‘موصولہ اطلاع کے مطابق روسی صدر پوتن اور ہندوستانی وزیر اعظم مودی نے پیر کے روز ہوئی بات چیت کے دوران 2 فریقی تعاون پر زور دیا ہے۔ دونوں ہی لیڈران نے آئندہ بھی ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنے پر اتفاق ظاہر کیا ہے۔ پوتن-مودی کی آج ہوئی بات چیت اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ہند-روس دوستی اور تجارتی تعاون کی وجہ سے ہی امریکہ نے ہندوستان پر بھاری ٹیرف لگایا ہے۔ اب سبھی کی نظریں آج ٹرمپ اور زیلینسکی کی ہونے والی ملاقات پر مرکوز ہیں، کیونکہ روس-یوکرین کی جنگ ختم ہو جاتی ہے تو حالات ہندوستان کے حق میں بھی سازگار ہو جائیں گے، اس پر عائد کردہ امریکی ٹیرف بھی ختم ہو سکتے ہیں۔