ٹرمپ اور پیوٹن کی الاسکا میں ملاقات میں یوکرین جنگ بندی معاہدہ نہ ہوسکا

Wait 5 sec.

امریکا اور روسی صدور کی ملاقات میں یوکرین جنگ پر بڑا بریک تھرو نہ ہوسکا، ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات میں یوکرین جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوسکا۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیوٹن کو الاسکا میں شانداراستقبال ملا، امریکی ایئربیس پر ریڈکارپٹ اور پُرجوش مصافحہ کیا گیا، روس کے صدر پیوٹن 2022 کے حملے کے بعد پہلی بار مغربی سرزمین پر پہنچے، پیوٹن کی آمد کو مبصرین روسی صدر کی بڑی سفارتی جیت قرار دے رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدرکیساتھ مذاکرات میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو واشنگٹن میں ملاقات کی دعوت دے دی۔ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن کیساتھ کئی نکات پر اتفاق ہوا کچھ بڑے مسائل حل طلب ہیں، ہماری ابھی ڈیل نہیں ہوئی لیکن قوی امید ہے کوئی اہم معاہدہ ہوجائےگا، امریکی صدر نے یوکرینی صدر زیلنسکی کومشورہ دیا کہ روس کےساتھ معاہدہ کریں۔امریکی صدر نے اعلان کیا کہ نیٹو اور زیلنسکی سمیت دیگر رہنماؤں کو اعتماد میں لیا جائےگا، امید ہے زیلنسکی اور پیوٹن جلد فائر بندی کےلیے ملاقات کریں گے۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین تعمیری تعاون کےلیے تیار ہے، یورپی ممالک کو ہر مرحلے میں شامل رکھنا ضروری ہے، زیلنسکی نے ٹرمپ کی سہ فریقی اجلاس کی تجویز کی بھی حمایت کردی ہے۔ٹرمپ اور پیوٹن نے 3 گھنٹے سے کم ملاقات کی، صحافیوں کے سوالات سے گریز کیا، روس میں پیوٹن اور ٹرمپ کی ملاقات کو کامیابی کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ ٹرمپ کیساتھ ملاقات دیر سے مگر بروقت ہوئی، امید ہے مذاکرات امن کی راہ ہموار کریں گے، پیوٹن نے یورپ اور کیف سے مذاکرات کو سازشوں سے بچانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔خبر ایجنسی نے بتایا کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ یوکرین کو فول پروف سیکیورٹی گارنٹی لازمی ملنی چاہیے، یورپی ممالک نے واضح کیا روس یوکرین کے مستقبل پرویٹو نہیں لگا سکتا۔یورپ اور امریکا یوکرین کی خودمختاری اور سرحدوں کے تحفظ پر متفق ہیں، پیوٹن نے ٹرمپ سے کہا اگلی ملاقات ماسکو میں ہوگی، ٹرمپ نے جواب میں کہا ان پر تنقید ہوسکتی ہے مگر ملاقات کا امکان موجود ہے۔ٹرمپ نے میلانیا کا اہم خط پیوٹن کے حوالے کر دیا