اسرائیلی مظالم: غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار

Wait 5 sec.

(17 اگست 2025): اسرائیلی کے مظلوم فلسطینیوں وحشیانہ مظالم کے باعث غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچے شدید نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البُرش نے الجزیرہ سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل اور وحشیانہ مظالم نے غزہ کے ایک لاکھ سے زائد بچوں کو شدید نفسیاتی صدمے سے دوچار کر دیا ہے اور یہ مظلوم و یتیم بچے دنیا کی توجہ کے منتظر ہیں۔منیر البُرش کی وزارت صحت کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 44 ہزار بچے یتیم ہو چکے ہیں۔ والدین سے محروم ان بچوں میں نفسیاتی مسائل تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔ڈی جی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 52 فیصد ادویات ختم اور اسپتالوں میں خون کی بھی شدید کمی ہے۔ اس وقت غزہ میں انسانی صورتحال تشویشناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ صہیونی قابض ریاست اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کے مظلوم فلسطینی مسلمانوں کے خلاف جاری وحشیانہ کارروائی میں اب تک 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔اس سے کہیں زیادہ تعداد زخمیوں کی ہے۔ اسرائیل نے ان کارروائیوں میں انسانی اور جنگی تمام حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھروں سمیت پناہ گزین کیمپوں، اسکول اور اسپتالوں پر بھی بم برسائے اور غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔اس وقت غزہ میں سب سے بڑا مسئلہ خوراک کی قلت ہے اور اسرائیلی جارحیت کے ساتھ بھوک بھی روزانہ کئی انسانی جانیں نگل رہی ہے۔فلسطینیوں کو غزہ سے بےدخل کر کے افریقی ملک میں آباد کرنے کا اسرائیلی منصوبہ