نئی دہلی: کانگریس دفتر ’راجیور بھون‘ میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پردیش کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی کی حکومت سنبھالنے کے بعد صرف 5 مہینوں میں 3000 جھگی جھونپڑیوں کو اجاڑ کر 15000 افراد کو بے گھر کر دیا۔ ان بے گھر لوگوں سے عوامی ہیرو راہل گاندھی نے ملاقات کی اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ دیویندر یادو نے کہا کہ راہل گاندھی جی کی ہدایت پر کانگریس پارٹی جھگی جھونپڑی والوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ جب تک حکومت ان کے لیے مناسب متبادل بندوبست نہیں کرتی، ہم انہیں اجڑنے نہیں دیں گے۔ 675 جے جے کلسٹروں کے لیے قانونی مدد سمیت کانگریس پارٹی سڑک سے پارلیمنٹ تک ان کی آواز بن کر 15 روزہ مہم شروع کرے گی، جس کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے۔دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی نے ہی غریبوں کو بسانے اور ان کے حق کی لڑائی لڑی ہے، کیونکہ دہلی کو بنانے اور سنوارنے میں انہی مہاجر مزدوروں کا ہاتھ ہے، جو روزگار اور رہائش کی تلاش میں بہار، جھارکھنڈ، یوپی، بنگال اور تمل ناڈو سے آ کر دہلی کی جھگیوں میں پچھلے 50-40 سال سے رہ رہے ہیں۔ گزشتہ 11 سالوں میں کیجریوال اور اب بی جے پی نے انہیں اجاڑ کر دہلی سے نکالنے کی کوشش کی، حالانکہ ان کے پاس تمام قانونی دستاویزات موجود ہیں۔دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ انتخابات کے وقت بی جے پی لیڈران نے جھگیوں میں راتیں گزاریں اور وعدہ کیا کہ ایک بھی جھگی نہیں ٹوٹے گی، لیکن وہ وعدے صرف ووٹ حاصل کرنے کے ہتھیار تھے۔ وزیر اعظم مودی نے انتخابات کے دوران اور جیت کے بعد، اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بھی جھگی والوں سے جھوٹے وعدے کیے۔ کیجریوال بھی جھگیوں کے اجاڑے جانے پر کبھی غریبوں سے ملنے نہیں گئے۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی نے جھگی جھونپڑی والوں کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا، وہ صرف تشہیر کی سیاست کر رہی ہیں۔غریبوں کے لیے کانگریس کے ذریعہ کیے گئے کاموں کو یاد کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس نے غریبوں کو بسانے کے لیے گزرے اوقات میں کئی اہم کام کیے۔ اندرا گاندھی نے 45 بازآبادکاری کالونیاں بنائیں اور شیلا دکشت حکومت نے 15 سال میں غریبوں کے لیے بے بہا منصوبے بنائے۔ ’جہاں جھگی، وہیں مکان‘ کے تحت کٹھ پتلی کالونی، کالکا جی اور جیلر والا باغ میں جھگی والوں کے لیے مکانات بنائے گئے۔ جے این این آر یو ایم اسکیم کے تحت 2014 تک 52000 مکانات بنانے کا کام کیا گیا، جن میں سے 3500 مکانات کی چابیاں بھی دی گئیں۔ باقی بچے ہوئے 48000 مکانات جو کانگریس نے بنائے تھے، کیجریوال حکومت گزشتہ 11 سالوں میں ایک بھی مکان الاٹ نہ کر سکی۔اس پریس کانفرنس میں سابق دہلی کانگریس صدر سبھاش چوپڑا، سابق وزیر ڈاکٹر نریندر ناتھ، سابق رکن اسمبلی ہری شنکر گپتا اور کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین انل بھاردواج، لیگل و ہیومن رائٹس چیئرمین و ترجمان ایڈووکیٹ سنیل کمار اور کمیونکیشن وائس چیئرمین انوج آتری کے علاوہ جگجیون شرما بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں سُبھاش چوپڑا نے کہا کہ 3000 جھگیوں کو اجاڑنے والی بی جے پی حکومت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ غریبوں کی ہمدرد ہے، لیکن اقتدار میں آتے ہی سب سے پہلے مدراسی کیمپ پر حملہ کیا اور 370 جھگیوں کو گرا دیا۔ 11 جون کو کالکا جی کے بھومی ہین کیمپ میں 350 جھگیاں گرائیں۔ ڈی ڈی اے کے رکن ہوتے ہوئے میں نے کالکا جی میں 8064 فلیٹس بنوانے کا منصوبہ بنایا، جبکہ اجے ماکن نے کٹھ پتلی کالونی اور جیلر والا باغ میں ہزاروں مکانات کے منصوبے شروع کیے۔ پہلا منصوبہ 240 کروڑ روپے کا تھا۔اس موقع پر ہری شنکر گپتا نے کہا کہ بی جے پی غریب مخالف ہے۔ جب کہ دہلی کو بنانے والے مزدور ہیں، تو ان کے رہنے اور کھانے کی ذمہ داری حکومت کی ہونی چاہیے۔ کانگریس نے ہمیشہ غریبوں کے لیے سوچا۔ اگر بی جے پی نے کوئی کام کیا ہوتا تو آج جے جے کلسٹر کے لوگ اپنے گھروں میں ہوتے۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے کالونی کے قریب بستیوں کے لیے کانگریس کے دور میں ریلوے نے ڈی یو ایس آئی بی کو 11 کروڑ روپے دیے تھے تاکہ ان جھگیوں کے لیے بلند عمارتیں بن سکیں، مگر سابقہ حکومت کی لاپرواہی کے سبب وہ رقم آج بھی بغیر استعمال پڑی ہے۔پریس کانفرنس سے انیل بھاردواج نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے صرف جملے دیے ہیں۔ جب بات آتی ہے غریبوں کی، تو وہ امیروں کے لیے کام کرتے ہیں۔ اسی ذہنیت کے تحت دہلی میں بی جے پی حکومت جھگیوں کو اجاڑنے میں مصروف ہے۔