حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ مذاکرات میں ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کردیا۔حماس کے رہنما طاہر النونو نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیان حیران کن ہے، ہم نے مذاکرات میں لچک دکھائی، فریقین میں کئی نکات پر پیشرفت ہوچکی تھی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کا مذاکرات چھوڑ کر چلے جانا حیرت انگیز ہے۔حماس سیاسی بیورو کے رہنما عزت الرشق نے کہا کہ مذاکرات میں اصل رکاوٹ نیتن یاہو حکومت ہے، امریکا اسرائیل کے جھوٹ کو نظر انداز کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا ثالت کے طور پر جانبداری چھوڑے اور منصفانہ کردار ادا کرے۔واضح رہے کہ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی نے حماس پر مذاکرات میں غیر سنجیدگی کا الزام لگایا تھا۔یہ پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو مایوس کن رہی، صدر ٹرمپگزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم سے ہونے والی گفتگو کو مایوس کن قرار دیا تھا۔صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو مایوس کن رہی۔ نیتن یاہو سے غزہ میں امداد پر بات تو ہوئی لیکن کیا بات ہوئی، وہ بتا نہیں سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے یرغمالی واپس چاہتا ہے۔ اگر تمام یرغمالی واپس آ گئے تو حماس کی ڈھال ختم ہو جائے گی اور اس کے لیے کافی مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔