غزہ میں خونریزی، 900 سے زائد بچے پہلی سالگرہ سے قبل شہید

Wait 5 sec.

غزہ میں 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد سامنے آگئی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔امریکی اخبار نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کے نام جاری کردیے ہیں۔ 900 سے زائد بچے اپنی پہلی سالگرہ سے پہلے ہی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔دوسری جانب غزہ میں فسلطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف سابق اسپیکر بھی بول اٹھے۔سابق اسپیکرکنیسٹ اور یہودی ایجنسی کے سابق سربراہ آوراہم برگ نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کو بنیادی اقدار سے انحراف پر نتائج بھگتنا ہوں گے، فلسطینیوں کو قتل اور بھوکا مارنا ناقابل قبول ہے عالمی برادری اقدامات کرے۔سابق اسپیکر نے کہا کہ اسرائیل انسانیت اور اخلاقی اصولوں سے مکمل انحراف کر چکا ہے درجنوں اسرائیلی شخصیات نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا ہے اسرائیلی شخصیات نے مشترکہ درخواست پردستخط بھی کر دیئے ہیں۔”درخواست کا مقصد غزہ میں قحط روکنا اور فلسطینیوں کی جبری بیدخلی روکنا ہے اسرائیلی مظالم دیکھ کر میری حب الوطنی اور انسانیت کے درمیان تصادم پیدا ہو گیا ہے میری ریاست بنیادی انسانی اقدار کو پامال کرے تو خاموشی جرم ہے“کینیڈا بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تیار ہوگیاسابق اسپیکر نے کہا کہ ایسے وقت میں ہر قسم کی مزاحمت جائز ہے مزاحمت کیلئے احتجاج، بھوک ہڑتال یا عالمی تعاون کی دعوت جائز ہے۔ سابق اسپیکر کنیسٹ آوراہم برگ نے بھی عالمی برادری سے سخت اقدامات کا مطالبہ کر دیا۔