یورپی یونین کے سابق سفیروں کا اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے اور پابندیوں کا مطالبہ

Wait 5 sec.

سابق سفیروں نے یورپی یونین سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کا مطالبہ کر دیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی یونین کے 58 سابق سفیروں نے اسرائیل کیخلاف ای یو کو خط لکھ دیا ہے جس میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ یورپ کی خاموشی نسل کشی پر خاموشی کے مترادف ہے اسرائیل پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرپابندیاں لگائی جائیں۔ای یو کے سابق سفیروں نے اسرائیلی اقدامات کو انسانیت سوز جرائم قرار دے دیا کیونکہ غزہ میں عام آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی حکومت دانستہ جبری بےدخلی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔سابق سفیروں نے کہا کہ قابض اسرائیلی آبادکار بھی فلسطینیوں پر مسلح حملےکر رہے ہیں، آبادیوں پر حملے، گھروں کو آگ لگانا، پانی آلودہ کرنا معمول بن چکا ہے۔خط میں اسرائیل پر نسل پرستی اور جبری قبضے اور نسل کشی کے الزامات کی تائید کی گئی ہے۔ اسرائیلی مظالم پر خاموشی یورپ کے وقار اور اقدار کو داغدار کر رہی ہے۔خط میں یورپی تحقیقی و تجارتی معاہدے ختم کرنے اور اسرائیلی عہدیداروں پر پابندیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے اور زور دیا گیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے۔