سری نگر میں سلامتی دستوں اور دہشت گردوں میں تصادم، 3 دہشت گرد ڈھیر، 2 زخمی

Wait 5 sec.

جموں و کشمیر کے سری نگر کے ہروان کے لڈواس علاقے میں پیر کو ہندوستانی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن چلایا۔ اس آپریشن کے دوران سلامتی دستوں اور دہشت گردوں کے درمیان زبردست تصادم ہوا۔ مہم میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے سلامتی دستوں نے 3 دہشت گردوں کو مار گرایا ہے۔افسروں نے بتایا کہ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ٹیم مے مُلنار کے جنگلی علاقے میں گھیرا بندی اور تلاشی مہم شروع کی۔ جیسے ہی سلامتی دستے مشتبہ مقام کے پاس پہنچے، وہاں چھپے دہشت گردوں نے گولی باری شروع کر دی جس کا سلامتی دستوں نے منھ توڑ جواب دیا اور 3 دہشت گردوں کو ڈھیر کر دیا۔ وہیں 2 دہشت گردوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ ڈرون کے ذریعہ تینوں لاش دیکھے گئے ہیں۔ ہلاک شدگان کی شناخت کی جا رہی ہے۔Chinar Corps of the Indian Army launches anti-terror Operation Mahadev in the general area of Lidwas in Jammu & Kashmir pic.twitter.com/6vyf9z1FrW— ANI (@ANI) July 28, 2025افسروں نے بتایا کہ ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر سلامتی دستوں نے ہروان کے مُلنار علاقے میں دہشت گردی مخالف مہم شروع کی۔ جب سلامتی دستے تلاشی مہم چلا رہے تھے تب دور سے دو راؤنڈ گولیوں کی آواز سنائی دی۔ اسی کے بعد آپریشن شروع ہوا۔ اسی دوران سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس کا ایک مشترکہ آپریشن داچھی گام فاریسٹ کے اوپری حصوں میں بھی جاری ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں جنوری میں بھی ٹی آر ایف کا ایک ٹھکانہ تباہ کیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو دنوں پہلے مشتبہ سرگرمیوں کا پتہ چلا تھا۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں 26 بے قصور لوگوں پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا اور ان کی جان لے لی تھی۔ اس بزدلانہ حرکت پر ہندوستانی فوج نے دہشت گردوں کے پناہ گاہ پاکستان پر ’آپریشن سندور‘ شروع چلایا تھا۔پاکستان کو دہشت گردی کے معاملے میں سبق سکھانے کے لیے ہندوستان نے 7 مئی کی رات آپریشن سندور شروع کیا۔ اس آپریشن کے تحت پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور اسے تباہ کر دیا گیا۔ اس کے بعد پاکستان کی طرف سے بھی ہندوستان پر حملے کی کوشش کی گئی جسے ہندوستانی فوج نے ناکام بنا دیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان ہوا۔