’آپریشن سندور میں امریکہ کے کردار پر وزیر خارجہ نے خاموشی کیوں اختیار کی؟‘ پرینکا گاندھی نے اٹھایا سوال

Wait 5 sec.

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ بار بار یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انھوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ حالانکہ مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے امریکی صدر کے اس دعوے کو کئی بار خارج کیا ہے۔ آج انھوں نے لوک سبھا میں بھی امریکی صدر کے ثالثی والے دعووں کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ 22 اپریل سے 17 جون تک وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان فون پر کوئی بات چیت ہی نہیں ہوئی۔ وزیر خارجہ کے اس بیان پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے سوال کھڑا کر دیا ہے۔AICC General Secretary, MP Mrs @priyankagandhi ji on EAM's speech in Lok Sabha regarding #OperationSindoor : ‘… I think there are certain things he has not categorically statedHe has made some statements, but for example, he has not explicitly said that the US was not… pic.twitter.com/aP6BC61HZR— Supriya Bhardwaj (@Supriya23bh) July 28, 2025پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ نے امریکہ کی مبینہ ثالثی سے متعلق حالات واضح نہیں کیے ہیں۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے پارلیمانی احاطہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ نے کئی چیزیں صاف نہیں کیں۔ انھوں نے صرف اتنا کہا کہ کچھ دنوں تک وزیر اعظم نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان بات چیت نہیں ہوئی ہے، لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ جنگ بندی میں بطور ثالث امریکہ کا کیا کردار تھا۔قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث کے لیے 16 گھنٹے کا وقت مقرر کیا ہے۔ یعنی آج شروع ہوئی بحث کل بھی جاری رہے گی۔ آج مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بحث کی شروعات کی اور آپریشن سندور کو ہر سطح پر کامیاب قرار دیا۔ اپوزیشن کی طرف سے گورو گگوئی، کلیان بنرجی، پرنیتی شندے، دیپیندر ہڈا وغیرہ نے مودی حکومت کے سامنے کئی سوال رکھے اور ان کا واضح جواب دینے کے لیے کہا۔دیپیندر ہڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’امریکی صدر نے 28 بار کہا ہے کہ انھوں نے تجارت کی دھمکی دے کر جنگ بندی کروائی۔ اتنا ہی نہیں، انھوں نے ہندوستان کے جنگی طیارے گرنے اور کشمیر ایشو تک کا بھی ذکر کیا، لیکن ہمارے ملک کے مکھیا (پی ایم مودی) نے ایک بار بھی ان کی باتوں کی تردید نہیں کی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ جس طرح ہندوستان کے ساتھ پاکستان کی برابری کر رہا ہے، وہ مناسب نہیں ہے۔ اس لیے حکومت کو ایک راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ یا تو ہاتھ ملاؤ، یا ہاتھ دکھاؤ۔ حکومت یا تو ڈونالڈ ٹرمپ کو جواب دے کر ان کا منھ بند کرے، یا پھر ہندوستان میں امریکہ کے ’میک ڈونالڈس‘ بند کروائے۔ یہ دونوں چیزیں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتیں۔