یورپی ممالک میں غیر قانونی طریقہ سے داخل ہونا عام ہے لیکن مراکش کے 54 بچوں نے سمندر میں تیراکی کر کے اسپین پہنچ کر سب کو حیران کر دیا۔دنیا کے بالخصوص ترقی پذیر ممالک سے لوگوں کے غیر قانونی طریقہ سے یورپی ممالک میں داخل ہونے کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ ان واقعات میں بعض اوقات لوگ اپنی جانیں بھی گنوا دیتے ہیں اور پکڑے جانے پر جیل یا ڈی پورٹ کیے جاتے ہیں۔ تاہم یہ سلسلہ تھمتا نہیں۔لیکن ہم یہاں آپ کو یورپ پہنچنے کی ایسی انوکھی کوشش کے بارے میں بتا رہے ہیں، جس کو جان پر آپ بھی حیرت سے گنگ رہ جائیں گے۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 54 مراکشی بچے سمندر میں تیراکی کرتے ہوئے اسپین پہنچے ہیں۔ انکے ساتھ تقریباً 30 دیگر افراد نے بھی خراب موسم اور دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مراکش سے اسپین کے شمالی افریقہ علاقہ سیئوتا تک کا سفر کیا ہے۔ہسپانوی ٹی وی چینل نے بچوں کی سمندر میں تیراکی کر کے اپیشن پہنچنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس ویڈیو میں سول گارڈ کی کشتیاں تیراک بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے انہیں بچانے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسپین پہنچنے والے زیادہ تر بچے مراکسی ہیں اور انہیں سیئوتا میں قائم عارضی سینٹرز میں لے جایا گیا ہے جب کہ حکام نے اس معاملے کے حل کے لیے حکومت سے مدد بھی طلب کی ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق گزشتہ برس 26 اگست کو بھی سینکڑوں تارکینِ وطن نے دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمسایہ ملک مراکش سے تیراکی کرتے ہوئے سیئوتا پہنچنے کی کوشش کی تھی۔ جب کہ 2021 میں بھی ایک لڑکے کو خالی پلاسٹک کی بوتلوں پر تیرتے ہوئے سیئوتا پہنچنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ بحیرۂ روم کے ساحل پر واقع اسپین کے دو چھوٹے علاقے سیئوتا اور میلیلا، یورپی یونین کی افریقہ کے ساتھ واحد زمینی سرحدیں ہیں۔ ان علاقوں میں وقتاً فوقتاً ایسے واقعات پیش آتے ہیں جن میں تارکینِ وطن یورپ پہنچنے کی کوشش میں سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔تاہم سرحد عبور کرنے کے دوران گرفتار کیے گئے مراکشی شہریوں کو فوراً واپس مراکش بھیج دیا جاتا ہے، بشرط یہ کہ وہ نابالغ یا پناہ کے متلاشی نہ ہوں۔