لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث کے دوران ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے مرکزی حکومت پر جم کر حملہ بولا۔ کلیان بنرجی نے بنگالی زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں مغربی بنگال کے کرشن نگر کے ایک فوجی بھی شہید ہوئے تھے۔ اس جنگ کا کریڈٹ مکمل طور سے فوج کو جاتا ہے، کوئی اور اس کا کریڈٹ نہیں لے سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’22 اپریل کو پہلگام میں 4 دہشت گردوں نے 26 ہندوستانیوں کو قتل کر دیا، جس نے پورے ملک کو مغموم کر دیا تھا۔ مرنے والوں میں 3 مغربی بنگال کے تھے۔‘‘کلیان بنرجی نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چاروں دہشت گرد پہلگام میں کیسے داخل ہوئے؟ اور 26 لوگوں کو گولی مار کر کیسے چلے گئے؟ انہوں نے سوال کیا کہ بی ایس ایف اور سی آئی ایس ایف کیا کر رہے تھے؟ وزیر داخلہ امت شاہ کیا کر رہے تھے؟ ان کی غلطی کی وجہ سے 26 لوگوں کی جان چلی گئی اور دہشت گرد پاکستان چلے گئے۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کبھی بھی اتنا ناکام وزارت داخلہ نہیں دیکھا۔ اس واقعہ کے لیے مکمل طور سے وزارت داخلہ ذمہ دار ہے۔ اس کی ذمہ داری وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو لینی ہوگی اور یہ قبول کرنا پڑے گا کہ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے 26 لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے خطاب کے دوران کہا کہ ایک دہشت گرد کو بھی نہیں پکڑ پائے اور کہا جا رہا ہے کہ 100 دہشت گردوں کو مار گرائے ہیں، 100 دہشت گردوں میں سے 4 دہشت گرد کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ خفیہ محکمہ کیا کر رہا تھا؟ اپوزیشن پر ای ڈی اور سی بی آئی لگانے کا کام خفیہ محکمہ کرتا ہے، لیکن دہشت گردوں کے خلاف خفیہ محکمہ مکمل طور سے ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی افواج نے پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ بولا اور کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا۔کلیان بنرجی کے مطابق ’آپریشن سندور‘ مکمل طور سے محدود تھا، لیکن پاکستان نے کئی علاقوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹی ایم سی نے خارجہ پالیسی سے اتفاق کیا اور آپریشن سندور کے ذریعہ کی گئی کارروائی کی حمایت کی۔ اچانک سننے میں آیا کہ ’جنگ بندی‘ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا، اس سے زیادہ شرمناک کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے ساتھ تھیں، لیکن ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیوں کیا؟ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تاریخ کبھی بھی اس واقعہ کے لیے معاف نہیں کرے گی۔دوسری جانب آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ ابھے کمار سنہا نے کہا کہ دہشت گرد کا مقصد ہی ہوتا ہے مذہبی جنونیت میں اضافہ کرنا۔ ملک میں بھی کئی لوگ اس رو میں بہہ جاتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ پہلگام میں سیکورٹی کے انتظامات کیوں نہیں تھے؟ کیا حکومت نے اس کی تحقیقات کرائی؟ حکومت نے اس پر جواب کیوں نہیں دیا؟ حکومت کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ کے مطابق پہلگام حملہ کے بعد کشمیر کا سیاحتی صنعت تباہ ہو گیا ہے۔ 3337 سیاح اسی روز کشمیر چھوڑ کر چلے گئے۔ ابھے کمار نے کہا کہ ہمارے وزیر داخلہ کہتے رہے کہ کشمیر آئیے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ سیاح بڑی تعداد میں پہنچے اور یہ حکومت کی جانب سے سیکورٹی میں سنگین کوتاہی کا نتیجہ ہے کہ پہلگام میں دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ میلہ میں جس طرح سے سیکورٹی کا انتظام نہیں تھا اور کئی عقیدتمندوں کی جانیں چلی گئیں، اسی طرح کشمیر کے متعلق بھی کہا گیا۔