راجیہ سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر بحث کے دوران آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے امریکی صدر ٹرمپ کے تئیں اپنا تلخ رویہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایوان میں اتفاق رائے سے قرارداد لائی جائے اور بار بار جھوٹے بیانات دینے والے ٹرمپ کی مذمت کی جائے۔‘‘ انھوں نے ڈونالڈ ٹرمپ کا موازنہ کامکس کے مشہور کردار ’چچا چودھری‘ سے کیا اور کہا کہ ٹرمپ کو صدی کا سب سے بڑا جھوٹا قرار دیا جانا چاہیے۔राज्यसभा में मनोज झा का भाषण | गाज़ा मुद्दे पर भारत की चुप्पी पर सवालराज्यसभा में मनोज झा का गाज़ा और ऑपरेशन सिन्दूर पर बड़ा बयान(Manoj Jha, Parilament, Gaza) pic.twitter.com/XHrNeUkN0L— Maktoob Hindi (@maktoobhindi) July 30, 2025ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا سہرا اپنے سر باندھنے والے ٹرمپ کے تعلق سے منوج جھا نے کہا کہ ان میں چچا چودھری کی سبھی منفی خوبیاں دکھائی دیتی ہیں۔ ان میں ایک چودھراہٹ سوار ہو گئی ہے۔ انھوں نے ایوان سے گزارش کی کہ یہ ایوان بیک آواز اس قرارداد کو پاس کرے جس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ بار بار کیے جانے والے دعووں کی سخت مذمت کی جائے۔ اس قرارداد کے ذریعہ ٹرمپ کو اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ بولنے والا شخص ٹھہرایا جائے۔منوج جھا نے پہلگا حادثہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملہ میں جن 26 لوگوں کی جان گئی، ان کی تکلیف صرف ان کے گھر والوں تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ یہ پورے ملک کی بھی تکلیف ہے۔ ہمارا ملک ہمیشہ سے اس بات کے لیے جانا جاتا ہے کہ جب کوئی آفت آتی ہے تو پورا ملک متحد ہو کر بازآبادکاری کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ ہم نے کووڈ وبا کے وقت میں بھی دیکھا تھا۔آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ نے واضح کیا کہ حکومت اور ملک کو ایک دوسرے کا لازم و ملزوم نہیں مانا جا سکتا۔ انھوں نے وزیر اعظم کے اس بیان کی طرف توجہ دلائی جو انھوں نے کل لوک سبھا میں دیا تھا۔ پی ایم مودی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ ملک کا موقف رکھنے آئے ہیں۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے منوج جھا نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دونوں فریق، یعنی برسراقتدار طبقہ اور اپوزیشن کا موقف ملک کا ہی موقف ہے، لیکن وزیر اعظم کو تو ’حکومت کا موقف‘ رکھنے کی بات بولنی چاہیے تھی۔