اٹلی سے غزہ امداد لے کر جانے والے بحری جہاز پر اسرائیلی فوج نے قبضہ کر لیا

Wait 5 sec.

اسرائیلی فوج نے اٹلی سے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے بحری جہاز حنظلہ پر قبضہ کر لیا۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے فریڈم فلوٹیلا کے امدادی جہاز حنظلہ پر قبضہ کر لیا ہے، اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی محاصرے کو توڑنے کی کوشش کے الزام میں جہاز کے عملے کے 21 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔حنظلہ نامی امدادی جہاز اٹلی سے بچوں کے لیے خوراک اور ادویات لے کر روانہ ہوا تھا، جس پر سوار 21 رکنی عملے میں ڈاکٹرز، امدادی رضاکار اور ارکان پارلیمنٹ سوار ہیں، فرانس سے منتخب یورپین پارلیمنٹ کی رکن ایما فروریو بھی اس امدادی جہاز پر سوار ہیں۔ایما فروریو نے گرفتاری سے قبل فون پر کہا ’’اسرائیلی فوجی آ گئے ہیں، ہم فون سمندر میں پھینک رہے ہیں، جلد ملاقات ہوگی۔‘‘ فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے عزم ظاہر کیا ہے کہ غزہ میں فاقہ کشی پر مجبور فلسطینیوں تک امداد پہنچا کر رہیں گے۔اسرائیل نے اپنے انٹیلی جنس آفیسرز کےلیے اسلامی، عربی تعلیم کو لازمی قرار دیدیافریڈم فلوٹیلا اتحاد (ایف ایف سی) نے بتایا کہ حنظلہ جہاز کو غزہ سے چالیس سمندری میل [74 کلومیٹر] دور بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی فوج نے زبردستی روکا۔ فورسز نے رات کے بارہ بجے کے قریب جہاز پر قبضہ کیا اور تمام مواصلاتی ذرائع منقطع کر دیے۔اتحاد کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی سمندری قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور غیر مسلح جہاز کے مسافروں کو اغوا کیا ہے، اور سامان ضبط کر لیا ہے، جہاز میں 12 ممالک کے 21 کارکن سوار تھے۔