سنسکرت کے امتحان میں مسلم طالب علم عبدالاحد نے تیسری رینک حاصل کی

Wait 5 sec.

نئی دہلی/ممبئی: زبان کسی مذہب کی محتاج نہیں اور عبدالاحد نے یہ ثابت کر دیا ہے۔ بھارتیہ ودیا بھون، ممبئی کے زیر اہتمام منعقدہ امتحان آل انڈیا سرل سنسکرت میں 3824 طلباء نے حصہ لیا تھا، جس میں عبدالاحد نے تیسری رینک حاصل کر کے ایک مثال قائم کر دی ہے۔ یہ امتحان صرف ایک کلاس تک محدود نہیں تھا بلکہ اس میں سنسکرت کے مضمون میں ملک بھر کے مختلف مراکز کے طلبہ نے حصہ لیا۔عبدالاحد کو اس کامیابی کے بعد سرٹیفکیٹ شری شنکراچاریہ سنسکرت مہاودیالیہ، نئی دہلی سینٹر سے حاصل ہوا ہے۔ عبدالاحد کے والد سینئر صحافی عبدالماجد نظامی نے بیٹے کی اس کامیابی پر کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف میرے بیٹے کی ہے، بلکہ مشترکہ ہندوستانی ورثے کی بھی ہے جہاں سنسکرت جیسی قدیم زبان اور ایک مسلمان طالب علم کا سنگم ہندوستانی ثقافت کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر تعلیم کو تنگ نظری سے آزاد کر دیا جائے تو طلباء اپنی صلاحیتوں سے ہر میدان میں نام روشن کر سکتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 12 سالہ عبدالاحد سنسکرت زبان کو صرف ایک مضمون نہیں بلکہ ہندوستان کا ثقافتی ورثہ سمجھتے ہیں۔ ان کے نزدیک زبان رابطے کا پل ہے، دیوار نہیں۔ عبدالاحد ان لوگوں کے سامنے ایک بہترین مثال ہے، جو زبان کو کسی خاص مذہب سے جوڑ کر دیکھتے ہیں اور اس طرح کی سوچ سے ہندوستانی ثقافت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔