صدر ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں

Wait 5 sec.

واشنگٹن (31 جولائی 2025)امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں لگادی ہیں جو ایران سے تجارت کررہی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے بھارت میں قائم 7 کمپنیوں پر پابندیاں لگا دیں، پابندیوں کا شکار ساتوں بھارتی کمپنیاں ایران سے تیل کی تجارت کرتی ہیں۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز 25بھارت پر فیصد ٹیرف عائد کیے جانے بعد اپنے بیان میں کہا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات اب بھی جاری ہیں۔وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ کچھ گنجائش باقی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے؟ آپ کو اس ہفتے کے آخر تک پتا چل جائے گا۔”یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے پہلے ہی بھارت کو خبردار کیا گیا تھا کہ اس کی زرعی مصنوعات پر اوسط ٹیرف تقریباً 39 فیصد ہیں جبکہ سبزیوں کے تیل پر 45 فیصد اور سیب و مکئی پر تقریباً 50 فیصد ٹیرف عائد ہیں۔ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل پوسٹ میں لکھا تھا کہ اگرچہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے اس کے ساتھ زیادہ کاروبار نہیں کیا کیونکہ ان کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ اور ان کی غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں سب سے زیادہ سخت اور پریشان کن ہیں۔انہوں نے مزید لکھا تھا کہ بھارت زیادہ تر فوجی ساز و سامان روس سے خریدتا آیا ہے اور چین کے ساتھ مل کر روس کا سب سے بڑا توانائی خریدار بھی ہے، ایسے وقت میں جب دنیا روس سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ یوکرین میں قتل و غارت بند کرے یہ سب کچھ اچھا نہیں ہے۔مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیاصدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست سے بھارت کو 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہو گا اگر بھارت نےٹیرف ادا نہ کیا تو جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارت امریکا سے سب سے زیادہ ٹیرف لیتا تھا اب نہیں لے گا، بھارت نے ہمیشہ روس سےاسلحہ خریدا، روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے اور یوکرین جنگ میں بھارت کھل کر روس کا ساتھ دے رہا ہے۔