امریکی مسافر طیارے کا 5 ہزار فٹ کی بلندی پر اچانک انجن فیل، پھر کیا ہوا؟

Wait 5 sec.

واشنگٹن (30 جولائی 2025) امریکی مسافر طیارے کا اڑان بھرنے کے فوری بعد انجن فیل ہوگیا، پائلٹ کی حاضر دماغی سے طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا۔یونائیٹڈ ایئرلائنز کا مسافر طیارہ جو 25 جولائی کو واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ سے میونخ جا رہا تھا کو اُس وقت ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی جب اُڑان بھرنے کے فوری بعد طیارے کے بائیں انجن میں خرابی پیدا ہوگئی۔رپورٹ کے مطابق طیارہ جب تقریباً 5ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچا تو اچانک بائیں انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ پائلٹ نے فوری طور پر "مے ڈے” کی کال دی اور ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کیلیے طیارے کو واپس ایئرپورٹ لانے کی تیاری شروع کی۔فلائٹ ایئر ویوز‘ کے مطابق ہوائی جہاز دو گھنٹے 38 منٹ تک فضا میں رہا اور واشنگٹن کے شمال مغرب میں ایک ہولڈنگ پیٹرن میں چکر لگاتا رہا تاکہ واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر واپس اترنے سے پہلے موجود ایندھن کو ختم کیا تاکہ طیارے کا وزن لینڈنگ کے قابل ہو جائے۔ایندھن ختم ہونے کے بعد پائلٹ نے رن وے 19 سینٹر پر انسٹرومنٹ لینڈنگ سسٹم اپروچ کا استعمال کرتے ہوئے ایئر ٹریفک کنٹرول سے لینڈ کرنے کی اجازت طلب کی۔لینڈنگ کے بعد بوئنگ ڈریم لائنر انجن فیل ہونے کی وجہ سے اپنے طور پر آگے نہیں بڑھ سکا اور اسے مشین کے ذریعے رن وے سے ہٹانا پڑا۔ یہ پیر تک واشنگٹن ڈلس ایئرپورٹ پر گراؤنڈ رہا۔رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سے تمام مسافر اور عملہ محفوظ رہے اور کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔