غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

Wait 5 sec.

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 111 فلسطینی شہید اور 820 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی خاتمے کے بعد اسرائیلی حملوں میں 9081 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 35048 افراد زخمی ہوئے۔فلسطینی حکام کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی فوج کے حملوں میں 60249 فلسطینی شہید جبکہ 1 لاکھ 47 ہزار 89 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔فاقہ کشی اور غذائی قلت سے 24 گھنٹوں میں 7 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں فاقہ کشی اور غذائی قلت سے ابتک 89 بچوں سمیت 154 فلسطینی شہید ہوچکے۔دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔اسرائیلی فنکاروں، دانشوروں کو اپنے ہی ملک کے خلاف بین الاقوامی برادری سے بڑا مطالبہ کرنا پڑ گیااسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ان حملوں میں اب تک ایک لاکھ 46 ہزار 269 افراد زخمی ہوئے ہیں۔شہداء میں 18 ہزار 500 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔