جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز جموں میں دہشت گردی سے متاثرہ 80 خاندانوں کو تقرری نامے سونپے اور ان سے وعدہ کیا کہ پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عام شہریوں نے پاکستان پرست دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے ہاتھوں ناقابلِ برداشت مظالم برداشت کئے۔ ان خاندانوں کو خاموش رہنے پر مجبور کیا گیا، اور ان کی تکالیف کو اس لیے نظرانداز کیا گیا تاکہ مجرموں اور ان کے پشت پناہوں کو بچایا جا سکے۔ لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہمارا عزم ہے کہ ہم دہشت گردی کو ختم کر کے ان کے مددگاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ایل جی نے کہا، ’کئی دہائیوں تک ہزاروں متاثرہ خاندان صرف اعداد و شمار بن کر رہ گئے۔ لیکن اب، برسوں کی اذیت اور خاموشی کے بعد، انصاف نے ان کے دروازے پر دستک دی ہے۔ یہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن، پونچھ، راجوری، سانبہ، کٹھوعہ، اُدھمپور اور ریاسی کے درجنوں متاثرہ خاندانوں کو اب انصاف کی امید مل رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی رجسٹریشن، امداد، روزگار اور بازآبادکاری کے لیے ایک مرکزی ویب پورٹل شروع کیا گیا ہے، جس میں تمام اضلاع میں ہیلپ لائنز بھی قائم کی گئی ہیں۔ ہر ضلع کے ڈپٹی کمشنر متاثرہ خاندانوں سے موصول ہونے والی درخواستوں کی جانچ کر رہے ہیں اور آئندہ 5 اگست کو سری نگر میں بھی ایک بڑی تقریب کے دوران متاثرہ خاندانوں کو مزید تقرری نامے دیے جائیں گے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جولائی میں جموں میں پیش آئے افسوسناک واقعے کا بھی ذکر کیا اور کہا:’ہماری پالیسی ہے کہ بے گناہوں کو نہ چھیڑا جائے اور مجرموں کو نہ بخشا جائے۔ پولیس نے فوری کارروائی کی، ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی اور عدالتی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ دو افسران معطل کیے جا چکے ہیں اور مزید کارروائی رپورٹ کی بنیاد پر کی جائے گی۔‘ لیفٹیننٹ گورنر نے اس موقع پر سری نگر کے داچھی گام میں تین پاکستانی دہشت گردوں کی ہلاکت پر فوج، جموں و کشمیر پولیس اور تمام سیکورٹی اہلکاروں کو بھی مبارکباد پیش کی۔