امریکی مسافر طیارے کے 37 سال بعد دوبارہ نمودار ہونے کے واقعے کی اصل حقیقت سامنے آگئی، مقامی اخبار نے اس خبر کو دوبار شائع کیا تھا۔یہ واقعہ جو اکثر سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہتا ہے، محض ایک افواہ ہے جس میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ایک امریکی مسافر طیارہ 37 سال بعد دوبارہ نمودار ہوا اور پھر بادلوں میں جاکر غائب ہوگیا۔ایک فیس بک پوسٹ جو 5 مارچ 2021 کو شائع ہوئی اور بھارت و کینیا میں 75ہزار سے زائد بار شیئر ہوئی، دعویٰ کرتی ہے کہ پین ایم فلائٹ 914 نامی پرواز نے 1955 میں نیویارک سے اُڑن بھری اور تھوڑی ہی دیر میں ریڈار سے غائب ہوگیا اور پھر 37 سال بعد 1992 میں اچانک میامی، فلوریڈا میں اُتر آیا۔اس من گھڑت واقعے کے مطابق اس مسافر طیارہ میں موجود 57مسافروں اور دیگر عملے کو اس بات کا علم ہی نہیں تھا کہ انہوں نے اتنا طویل عرصہ غائب رہنے کے بعد دوبارہ زمین دیکھی ہے، یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹا ہے۔اصل حقیقت ہے کیا؟یہ کہانی 1985 میں ویکلی ورلڈ نیوز نامی ایک امریکی ٹیبلوئڈ میں شائع ہوئی تھی، یہ اخبار پہلے بھی من گھڑت، حیرت انگیز اور فرضی کہانیاں شائع کرنے کے حوالے سے مشہور تھا۔اس اخبار نے یہ کہانی دو بار مزید بھی شائع کی، ہر بار "عینی شاہد” ایئر ٹریفک کنٹرولر کی تصویر الگ تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کہانی جھوٹ پر مبنی تھی۔فیس بک پر جس ویڈیو کے ساتھ یہ پوسٹ شیئر کی گئی خود اس کہانی پر شک ظاہر کرتی ہے۔ اس کہانی میں طیارے کی جو تصویر دکھائی گئی ہے، وہ الامے ویب سائٹ پر موجود 1935 کے دور کی ٹی ڈبلیو اے ایئرلائن کے ایک جہاز کی اسٹاک تصویر ہے جس کا پین ایم فلائٹ 914 سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یو ایس ڈپارٹمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے حادثاتی طیارہ جات کے ریکارڈ (1934 سے 1965) میں اس طیارے یا کسی ایسے واقعے کا کوئی ذکر موجود نہیں۔ اس سے علاوہ معتبر ویب سائٹ اسنوپس نے 2019میں اس افسانے کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دے دیا تھا۔