'آپریشن سندور' پر لوک سبھا میں بحث کے دوران راجستھان کے ناگور سے رکن پارلیمنٹ ہنومان بینیوال نے مرکز پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے پیریعنی 28 جولائی کو لوک سبھا میں کہا کہ 'آپریشن سندھور' 8 مئی کی رات کو شروع ہوا تھا اور یہ دو دن تک جاری رہا۔ حکومت نے کہا کہ پاکستان گھٹنوں کے بل آگیا۔ یوں لگتا تھا جیسے ہندوستان پاکستان کی منگ میں سندور بھر رہا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے اندر سندور بھر دیا۔ پاکستان ہندوستان کی بیوی بن چکا ہے۔ صرف الوداع باقی ہے، بس لے آؤ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کے اندر دہشت گردی کوئی نئی بات نہیں ہے، یہ ہر دور میں رہی ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'ایوان میں مسلسل پانچ دن تک خلل پڑا، پورا ملک دیکھ رہا تھا، یہ بحث پہلے ہی دن ہونی چاہیے تھی، پھر پانچ دن تک کیوں روکا گیا؟ پورے ملک کے ذہن میں یہ بات تھی کہ آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔'ناگور سے 'انڈیا' اتحاد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، ''پہلگام میں لوگوں کو ان کا مذہب پوچھنے پر قتل کیا گیا۔ یہ انتہائی قابل مذمت فعل تھا۔ جس نے بھی یہ خبر دیکھی کہا کہ آج بھی ہم محفوظ نہیں ہیں۔ ہمارے نظام میں کوئی خامی ضرور ہے۔ دہشت گرد وہاں کیسے پہنچے؟ اتنے سیاح وہاں آتے ہیں تو کیا حفاظتی انتظامات تھے؟ہنومان بینیوال نے مزید پوچھا، ''پہلگام میں حملے کے بعد وہاں مدد کتنی دیر تک پہنچی؟ ‘‘ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، ''آپ کہہ رہے تھے کہ پی او کے پر قبضہ کر لیں گے۔ آپ نے یہ بات 2014، 2019 اور 2024 میں بھی کہی تھی۔ ہر ہندوستانی کے ذہن میں یہ تھا کہ اس بار پاکستان سے نمٹا جائے گا۔‘‘لوک سبھا میں بحث کے دوران انہوں نے پوچھا، ''اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ دراندازی کیسے ہوئی، ملک یہ جاننا چاہتا ہے۔ اگنیور یوجنا کی وجہ سے فوج کا مورال گرا ہے۔ اسے ختم کرو، میں اس ذات سے تعلق رکھتا ہوں جہاں سے زیادہ سے زیادہ لوگ فوج میں شامل ہوتے ہیں۔ تاجر فوج کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟ ہم سب فوج کو سلام پیش کرتے ہیں۔