سنگاپور (31 جولائی 2025): جنوب مشرقی ایشیا کے ملک سنگاپور نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسا کرنے کے لیے اصولی طور پر تیار ہے۔منگل کے روز نیویارک میں فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطح کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگاپور کی وزارت خارجہ کے نائب سیکریٹری کیون چیوک نے کہا فلسطین کو تسلیم کرنے کے اقدام کا مطلب یہ ہونا چاہیے کہ دو ریاستی حل کی طرف پیش قدمی کو فروغ ملے۔انھوں نے کہا سنگاپور نے ہمیشہ اپنے وطن کے بارے میں فلسطینیوں کے حق کی حمایت کی ہے، جو کہ سلامتی کونسل کے متعلقہ قراردادوں کے عین مطابق ہے، فلسطین کے پرانے مسئلے کا یہی واحد پائیدار حل ہے اور ہم اس مقصد کے لیے اصولی طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔کیا فلسطین اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کر سکتا ہے؟نائب سیکریٹری کیون چیوک نے کہا ہم غزہ میں مستقل جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں، اور غزہ کی تعمیر نو کی کوششوں میں تعاون کے لیے بھی آمادہ ہیں، غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی جائے اور ہمارا اسرائیلی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ فوری طور پر ضروری انسانی امداد کی فراہمی پر عائد تمام پابندیاں ختم کرے۔سنگاپوری عہدے دار کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ غزہ کے مریضوں کے علاج میں مدد کے لیے خطے میں ایک طبی ٹیم کی تعیناتی پر بھی غور کر رہے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ مستقل جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کریں۔واضح رہے کہ اس سے قبل فرانس کے ایمانوئل میکرون، برطانیہ کے کیر اسٹارمر اور کینیڈا کے مارک کارنی نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ممالک ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کر لیں گے۔