ہندوستان کے کانکنی و توانائی سیکٹر کے کمزور مظاہرہ کی وجہ سے انڈسٹریل پروڈکشن یعنی صنعتی پیداوار میں اضافہ اس سال جون ماہ میں سست پڑ کر 10 ماہ کی ذیلی سطح 1.5 فیصد پر رہی۔ پیر کے روز جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ مانسون کے جلد آنے کے ساتھ ہی کانکنی و توانائی شعبہ کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔گزشتہ سال جون میں انڈسٹریل پروڈکشن انڈیکس (آئی آئی پی) 4.9 فیصد کی شرح سے بڑھا تھا۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) نے مئی کے انڈسٹریل پروڈکشن شرح اضافہ کے اعداد و شمار کو بھی ترمیم کر 1.9 فیصد کر دیا ہے، جبکہ پہلے اس کے 1.2 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ 2024 کے اگست ماہ کے بعد صنعتی پیداوار میں اضافہ سب سے کم ہے۔ اس وقت اس کا اضافہ مستحکم رہا تھا۔ این ایس او کے ڈاٹا کے مطابق مینوفیکچرنگ سیکٹر میں پروڈکشن اضافہ جون 2025 میں معمولی طور سے بڑھ کر 3.9 فیصد رہا، جو ایک سال قبل اسی ماہ میں 3.5 فیصد تھا۔ کانکنی پروڈکشن میں 8.7 فیصد کی گراوٹ آئی، جبکہ ایک سال قبل اس میں 10.3 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا تھا۔بجلی پروڈکشن میں رواں سال جون میں 2.6 فیصد کی گراوٹ آئی ہے، جبکہ ایک سال قبل اسی مدت کے دوران اس میں 8.6 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ مالی سال 26-2025 کی اپریل-جون مدت کے دوران صنعتی پیداوار میں 2 فیصد کا اضافہ ہوا، جبکہ ایک سال قبل اسی مدت میں اس میں 5.4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ بازار کے ماہرین کا ماننا ہے کہ مانسون کے سبب ہی توانائی اور کانکنی میں گراوٹ آئی ہے اور سہ ماہی کے اعداد و شمار کو متاثر کیا ہے۔ انھوں نے این ایس او کے ڈاٹا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ موسمی چیلنجز کا انڈسٹریل پروڈکشن پر پڑا ہے۔ خاص طور سے وہ سیکٹر جو موسم پر انحصار کرتے ہیں۔