اسرائیل کا غزہ میں روزانہ 10 گھنٹے کیلیے فوجی حملے روکنے کا اعلان

Wait 5 sec.

(27 جولائی 2025): اسرائیل نے مستقل جنگ بندی کے بجائے غزہ کے 3 مخصوص علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کیلیے فوجی حملے روکنے کا اعلان کر دیا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوج کی جانب سے مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب اسرائیلی حکومت نے کہا کہ وہ غزہ میں غذائی بحران کو کم کرنے کیلیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ روزانہ 10 گھنٹے کیلیے جن 3 علاقوں میں فوجی حملے روکے جائیں گے ان میں المواسی، دیر البلاح اور غزہ شہر شامل ہیں، کارروائیوں میں وقفہ صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک ہوگا جبکہ مقرر کردہ محفوظ راستوں پر اس کا اطلاق صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک ہوگا۔یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے حماس کیساتھ جنگ بندی معاہدے کیلیے متبادل آپشنز پر غور شروع کر دیاکئی مہینوں کے بین الاقوامی دباؤ اور امدادی اداروں کی طرف سے فلسطینی میں غذائی قلت کے انتباہ کے بعد آج امدادی ٹرک مصر سے غزہ کی طرف روانہ ہوئے ہیں۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز غزہ کیلیے امدادی ہوائی جہازوں کا سلسلہ شروع کیا اور غزہ میں انسانی بحران کو کم کرنے کیلیے کئی دیگر اقدامات کر رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو امداد پہنچانے والے اقوام متحدہ کے قافلوں کی محفوظ نقل و حرکت کیلیے انسانی ہمدردی کی راہداری قائم کی جائے گی اور گنجان آباد علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر فوجی کارروائیوں میں وقفہ ہوگا۔بین الاقوامی امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مارچ 2025 میں اسرائیل کی جانب سے سپلائی منقطع کرنے کے بعد سے تقریباً 2.2 ملین لوگ غزہ میں بھوک اور پیاس کا شکار ہیں۔جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں کافی خوراک بھیجی ہے اور اقوام متحدہ پر الزام لگایا کہ وہ اسے تقسیم کرنے میں ناکام رہی ہے۔