اسرائیلی فوج کے غزہ میں امداد کے متلاشیوں پر سائلنسر لگے اسلحے سے فائرنگ کا انکشاف ہوا ہے۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے پہلی بار خاموشی سے قتل کی تکنیک اپنائی ہے۔صحافی انس الشریف کا کہنا ہے کہ سائلنسر کے استعمال کا مقصد توجہ سے بچ کر زیادہ لوگوں کو مارنا تھا اور زیادہ لوگوں کو مارنے کے بعد بھگدڑ میں لوگوں کے مرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔صحافی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے امدادی مقام پر چھپ کر شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔عینی شاہدین کے مطابق بیت لاہیا کے قریب اسرائیلی فوج نے سائلنسر لگے اسلحے سے فائرنگ کی ہے جس میں غزہ میں امداد لینے والے بھوکے فلسطینیوں کو خاموشی سے نشانہ بنایا گیا۔دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے اور غزہ میں آج صبح سےاسرائیلی حملوں میں کم از کم 65 فلسطینی شہید ہو گئے۔خوراک کے حصول کی کوشش میں 36 فلسطینی شہید اور 270 سے زائد زخمی ہوئے۔اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے غزہ میں غذائی قلت سے مزید 2 بچوں سمیت 3 افراد شہید ہوئے گئے جس کے بعد غزہ میں بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 162 ہو گئی ہے۔