۔۔۔۔ آخری غزل

Wait 5 sec.

احبابِ کرام ! اس خوبصورت فورم پر میرے گزشتہ دس سالوں کے سفر کے دوران میری بنیادی پہچان ایک شاعر کے طور پر رہی ہے۔ کتنی ہی غزلیں اور نظمیں یہاں آپ کی خدمت میں پیش کیں اور کتنی ہی اور ہیں کہ جو ابھی تک پوسٹ نہیں کر سکا ۔ پچھلے سال آخرِ جون میں لکھی ہوئی یہ غزل الوداع کے وقت بر محل محسوس ہوتی ہے ۔ ***اس دل سے بڑا دشمنِ جاں کوئی نہیں ہےخواہش نہ ہو اِس میں تو زیاں کوئی نہیں ہےبے برگ ہوئی شاخِ تمنا مری کب سےصد شکر کہ اب خوفِ خزاں کوئی نہیں ہےرہتے ہیں کئی لوگ ہر اک...​Read more