اینڈرسن تندولکر ٹرافی کا چوتھا ٹیسٹ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں شروع ہو گیا ہے اور پہلے دن کا کھیل بھی ختم ہو گیا ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کر تے پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک 4 وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنا لیے ہیں۔ ہندوستان کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب رشبھ پنت ووکس کی گیند پر زخمی ہوگئے۔ انہیں میدان چھوڑ کر جانا نا پڑا۔میچ میں ٹاس انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے جیتا اور ہندوستانی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی گئی۔ پانچ میچوں کی اس دلچسپ سیریز میں اس وقت انگلینڈ کو 2-1 کی برتری حاصل ہے۔ یہ میچ ٹیم انڈیا کے لیے 'کرو یا مرو' جیسا ہے۔ اگر ہندوستان یہ ٹیسٹ ہار جاتا ہے تو انگلینڈ سیریز جیت جائے گا۔ہندوستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ پر سال 1936 میں کھیلا تھا۔ گزشتہ 89 سالوں میں ٹیم انڈیا نے اس گراؤنڈ پر کل 9 ٹیسٹ کھیلے ہیں۔ ٹیم انڈیا ان میچوں میں کبھی نہیں جیت سکی ہے۔ ٹیم کو 4 بار شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 5 میچ ڈرا پر ختم ہوئے۔مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ کی پچ تیز گیند بازوں کے لیے مددگار ہے، خاص طور پر جب موسم ابر آلود ہو جیسا کہ اگلے 5 دنوں تک متوقع ہے۔ سال 2000 سے اب تک یہاں اسپنرز نے 20 ٹیسٹ میچوں میں صرف 147 وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان کی اوسط 39.95 رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تیز گیند بازوں نے 477 وکٹیں حاصل کی ہیں اور ان کی اوسط 30 سے بھی کم رہی ہے۔یہاں چوتھی اننگز میں ہدف کا تعاقب کرنا آسان نہیں ہے۔مانچسٹر میں اب تک صرف 4 ٹیمیں رنز کا کامیابی سے تعاقب کر پائی ہیں جس میں سب سے بڑا ہدف 294 رنز ہے۔ ایسی صورتحال میں جو بھی کپتان ٹاس جیتتا ہے وہ پہلے بلے بازی کو ترجیح دیتا ہے۔ اولڈ ٹریفورڈ میں اب تک جس بھی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کی، وہ کبھی میچ نہیں جیت سکی۔ مجموعی طور پر 11 بار مختلف ٹیموں کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا انتخاب کیا۔ 4 بار ٹاس جیتنے والی ٹیم کو شکست ہوئی ہے جبکہ 7 میچ ڈرا ہوئے ہیں۔مانچسٹر میں اگلے پانچ روز تک ہلکی بارش کا امکان ہے جس کی وجہ سے میچ میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اس سیزن کے آغاز میں کاؤنٹی میچوں میں پہلی اننگز میں بڑا اسکور بنایا گیا تھا لیکن یہ آخری مئی میں ہوا تھا۔ میچ سے پہلے کافی بارش ہوئی ہے اور اب بھی موسم ابر آلود رہے گا۔ ایسی صورتحال میں ٹیمیں پہلے گیند بازی کو ترجیح دے سکتی ہیں۔