جاپان میں ایسا واقعہ پیش آیا جسے پڑھ کر لوگوں کے دل دہل گئے، بیٹے نے اپنی بوڑھی ماں کی لاش کو 10 سال تک گھر میں چھپا کر رکھا۔پولیس نے شک کی بنیاد پر 60 سالہ تاکیشا میاواکی نامی ایک شخص کو حراست میں لیا اور مزید تفتیش کرنے پر انکشاف ہوا کہ اس کے گھر میں ایک لاش دس سال سے رکھی ہے۔پولیس نے حکومتی ریکارڈ میں درج تاکیشا کے پتے پر چھاپہ مارا، وہاں کا منظر انتہائی خوفناک تھا گھر کے اندر کچرے کا ایک پہاڑ تھا اور ٹوائلٹ میں ایک انسانی ڈھانچہ ملا۔ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ دس سال پرانا ڈھانچہ ایک خاتون کا ہے جس کی عمر 95 سال تھی۔تاکیشا نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً دس سال پہلے اس نے اپنی ماں کو ٹوائلٹ میں بے جان پڑا پایا تھا، اس کا جسم ٹھنڈا پڑ چکا تھا اور وہ سانس بھی نہیں لے رہی تھی۔شدید اضطراب اور پریشانی کی وجہ سے، تاکیشا نے پولیس کو اطلاع دینے یا طبی امداد حاصل کرنے کے بجائے اپنی ماں کی لاش کو وہیں چھوڑ دیا۔اطلاعات کے مطابق تاکیشا ایک بیروزگار شخص ہے اور اس کا کوئی مستقل پتا بھی نہیں ہے۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس واقعے کے بعد سے گہری نفسیاتی پریشانی کا شکار رہا ہے۔میرے لیے والدہ کی آخری رسومات کے اخراجات اٹھانا ممکن نہیں تھےم بے روزگاری کے باعث مالی حالات اتنے خراب تھے کہ میں نے لاش کو بیت الخلا میں ہی چھپانے کا فیصلہ کیا کیونکہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔”بعد ازاں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ یہ ڈھانچہ تاکیشا کی 95 سالہ والدہ کا ہی ہے اور ان کی موت کو دس سال ہوچکے ہیں۔دوسری جانب پولیس نے ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں پایا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرے کہ خاتون کو قتل کیا گیا تھا۔ تاہم، تحقیقات جاری ہیں اور پولیس اس واقعے کے ہر پہلو کا گہرائی سے جائزہ لے رہی ہے۔