بچوں سمیت منشیات اسمگلنگ میں ملوث خاتون کو لمبی قید کی سزا

Wait 5 sec.

لندن : بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون کو بین الاقوامی سطح پر منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہونے اور اپنے ہی بچوں کو اس مذموم دھندے میں استعمال کرنے پر 13 سال اور 4 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔یہ سزا برمنگھم کراؤن کورٹ میں سنائی گئی، جہاں 54 سالہ فرزانہ اور اس کے چار بڑے بچوں ایک بیٹی اور بہو نے کوکین کی اسمگلنگ کا جرم تسلیم کیا۔ سب سے چھوٹے بیٹے کو اکتوبر میں سزا سنائی جائے گی۔فرزانہ کوثر نے پاکستان میں موجود اپنے ساتھی، جو “انکل” کے نام سے جانا جاتا ہے، کے ساتھ مل کر میکسیکو کے شہر کینکون سے برطانیہ منشیات اسمگل کرنے کا منصوبہ تیار کیا۔وہ خود کو ایک عام اور گھریلو خاتون ظاہر کرتی رہی اور گرفتاری کے وقت برمنگھم ایئرپورٹ پر دعویٰ کیا کہ وہ تو یہاں صرف اپنے بچوں کو لینے آئی ہے۔تاہم، اس دوران اس کے بچے 180 کلوگرام خالص کوکین لے کر برطانیہ واپس پہنچے، جس کی مالیت تقریباً 1 کروڑ 44 لاکھ پاؤنڈ تھی۔ ان میں سے کچھ منشیات دوسرے جرائم پیشہ گروہوں کو پہنچانا تھی، جبکہ باقی کو فرزانہ کے گھر منتقل کیا جانا تھا۔تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اگست سے نومبر 2024 کے دوران یہ خاندان پانچ بار اسی طریقے سے منشیات اسمگل کرچکا تھا۔اسمگلنگ میں فرزانہ کے چار بیٹے، ایک بیٹی اور بہو بھی شامل تھے۔ یہ لوگ بغیر سامان کے ایمسٹرڈیم یا ڈبلن کی مختصر پروازیں بُک کرتے اور واپسی کے وقت ان کی پرواز کو کینکون سے آنے والی پرواز سے ہم آہنگ کیا جاتا، تاکہ منشیات سے بھرے سوٹ کیس بغیر کسی مسافر کے برطانیہ پہنچ سکیں۔یہ کارروائی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی ایک طویل، خفیہ اور پیچیدہ تحقیقات کا نتیجہ تھی، این سی اے کے ترجمان کے مطابق ملزمان یہ سمجھ رہے تھے کہ ان کا منصوبہ انتہائی کامیاب ہے جو کبھی پکڑا نہیں جائے گا لیکن ہماری مستعدی اور جامع تفتیش نے ان کے تمام راستے بند کر دیے۔