پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل اتوار (20 جولائی) کو آل پارٹی میٹنگ ہوئی، جس میں 51 اپوزیشن جماعتوں نے حصہ لیا اور کئی مسائل اٹھائے گئے۔ آل پارٹی میٹنگ میں شامل ہونے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے بی جے پی اور وزیر اعظم پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ’’موجودہ حکومت میں درج فہرست ذات اور خواتین پر مظالم بڑھ گئے ہیں اور ہم ان ایشوز کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ ہم نے حکومت سے واضح طور پر کہا ہے کہ آپریشن سندور، بہار انتخاب اور خارجہ پالیسی کا مسئلہ سب سے اہم ہے۔ اس لیے وزیر اعظم کو اس میٹنگ میں ضرور شامل رہنا چاہیے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ حکومت ایوان چلانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔‘‘#MonsoonSession | Delhi: PM Narendra Modi will visit the United Kingdom and the Maldives from July 23 to 26,Congress MP Pramod Tiwari says, "When the Prime Minister knew that he would be abroad on those dates, why did he call the session? The Prime Minister should look at his… pic.twitter.com/79PEA4Dgru— ANI (@ANI) July 20, 2025کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جب وزیر اعظم مودی کو معلوم تھا کہ وہ ان تاریخوں میں غیر ملکی دورے پر رہیں گے تو انہوں نے پارلیمانی اجلاس کیوں بلایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی حاضری پر غور کرنا چاہیے کہ وہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں کتنے روز حاضر ہوئے ہیں۔ ایسا معلوم پڑتا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم جمہوریت کو لے کر سنجیدہ نہیں ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے آئین کی دفعہ 75 کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اس آرٹیکل کے مطابق وزراء کی کونسل براہ راست ایوان کو جوابدہ ہے۔قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس پیر (21 جولائی) سے شروع ہو رہا ہے۔ اس سے ایک روز قبل اتوار کو 11.00 بجے پارلیمنٹ کے مرکزی کمیٹی روم میں آل پارٹی میٹنگ ہوئی، جس کی صدارت مرکزی وزیر جے پی نڈا نے کی۔ مانسون اجلاس میں مرکزی حکومت 8 بل پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ میٹنگ میں حکومت نے سیاسی جماعتوں سے پارلیمنٹ کی کارروائی کو بہتر طریقے سے چلانے کی بات کی۔