تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ شروع، افواج کے ایک دوسرے پر حملے

Wait 5 sec.

(24 جولائی 2025): تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ شروع ہوگئی جبکہ دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے پر حملہ کرنے میں پہل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں کم از کم دو شہری ہلاک اور دو فوجی مشترکہ سرحد کے متنازع علاقے میں کمبوڈیا کی فوج سے جھرپوں میں شدید زخمی ہوگئے۔تھائی لینڈ کی فوج نے بتایا کہ کمبوڈیا کی فوج نے اس سے قبل متنازع تا کراہ تھام مندر کے قریب علاقے میں فائرنگ کی جہاں شدید لڑائی جاری ہے۔ٹا کراہ تھام مندر شمال مغربی کمبوڈیا کے اوڈار مینیچی صوبے کے ایک سرحدی علاقے میں واقع ہے۔تھائی لینڈ کی فوج کے مطابق کمبوڈیا نے متنازع علاقے میں فوج تعینات کرنے سے قبل جاسوس ڈرون تعینات کیا اور پھر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی جس میں توپ خانہ اور طویل فاصلے تک بی ایم 21 راکٹ بھی شامل ہیں۔رائل تھائی آرمی کی ترجمان ریچا سوکسوانون نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں کم از کم دو تھائی فوجی شدید زخمی ہیں۔تھائی لینڈ کے صوبہ سرین کے ضلعی سربراہ ستھیروٹ چارونتھاناسک نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کی صبح کمبوڈیا فوج کی گولہ باری سے دو شہری ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے، سرحد کے ساتھ 86 دیہاتوں سے 40،000 شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔دوسری جانب کمبوڈیا کی وزارت نیشنل ڈیفنس نے اپنے بیان میں تھائی لینڈ پر پہلے حملہ کرنے کا الزام لگایا کہ کمبوڈین فوجیوں نے تھائی لینڈ کی فوج سے حملہ آور ہونے کے بعد جوابی کارروائی کی اور صرف اپنے دفاع میں کام کیا تھا۔سابق وزیر اعظم ہن سین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تھائی لینڈ کی فوج نے تھائی لینڈ اوڈار مینیچے اور پریہ ویہر سے متصل دو کمبوڈیا کے صوبوں کو گولہ باری کی ہے۔انہوں نے کہا کہ کمبوڈین فوج کے پاس لڑنے اور جوابی کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔تھائی لینڈ کی فوج نے بتایا کہ اس نے سرحد کے ساتھ کمبوڈین افواج کے خلاف جنگی کارروائی کیلیے ایف 16 جیٹ لڑاکا طیارہ تعینات کیا ہے۔