نیویارک: ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی تکنیکی ٹیم کو دورے کی دعوت دے دی۔تفصیلات کے مطابق ایران نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی تکنیکی ٹیم کو مدعو کیا ہے، ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے بدھ کو بتایا کہ وفد جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ بات چیت کے لیے آئے گا۔آئی اے ای اے کا تیکنیکی وفد آئندہ چند ہفتوں میں تہران کا دورہ کرے گا، کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اس دورے کا مقصد یہ ہے کہ آئی اے ای اے اور تہران کے درمیان تعلقات پر بات چیت کی جا سکے۔انھوں نے اقوام متحدہ میں ملاقاتوں کے لیے نیویارک کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ’’یہ وفد طریقہ کار پر بات چیت کرنے کے لیے ایران آئے گا، (جوہری) مقامات پر جانے کے لیے نہیں۔‘‘ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہروئٹرز کے مطابق آئی اے ای اے نے ایرانی نائب وزیر خارجہ کے ریمارکس پر کوئی خاص تبصرہ نہیں کیا، تاہم کہا کہ ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی ایران کے جوہری معاملے میں شامل تمام فریقوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔جوہری ایجنسی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکی فضائی حملوں کے بعد یہ ضروری ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ دوبارہ شروع ہو۔ واضح رہے کہ تہران جوہری ہتھیار کے حصول کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف شہری مقاصد کے لیے ہے۔کاظم غریب آبادی نے کہا ’’جوہری توانائی ایجنسی دراصل جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگا رہی ہے، اور ہم ان کی رپورٹ موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، یہ ایک بہت خطرناک کام ہے، اور تابکاری کے خطرات کی وجہ سے ہم نہیں جانتے کہ وہاں کیا ہوا ہے۔‘‘