کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر جاری بیان میں اعلان کیا ہے کہ سماجی انصاف کی تحریک کے دوسرے مرحلے ’سوشل جسٹس 2.0‘ کا آغاز تلنگانہ سے ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک عوامی تحریک ہے، جو ملک کی ان کروڑوں آوازوں کو مضبوطی دے رہی ہے جو دہائیوں سے نظرانداز کی جا رہی ہیں۔کھڑگے نے وضاحت کی کہ ’سوشل جسٹس 2.0‘ دراصل راہل گاندھی کی قیادت میں جاری سماجی انصاف کی جدوجہد کا اگلا مرحلہ ہے، جس کا مقصد ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای ڈبلیو ایس طبقات کو ان کا آئینی و سماجی حق دلانا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ طبقات، جو ہندوستان کی آبادی کا بڑا حصہ ہیں، اعلیٰ سطحی فیصلہ ساز اداروں سے تقریباً غائب ہیں۔ کارپوریٹ بورڈز، عدلیہ، بیوروکریسی اور ممتاز تعلیمی اداروں میں ان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ کانگریس صدر نے ایک پارلیمانی جواب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی جامعات میں او بی سی کے لیے 80 فیصد، جبکہ درج فہرست قبائل کے لیے 83 فیصد فیکلٹی پوسٹس خالی ہیں۔انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ہر طبقے کو اس کی آبادی کے لحاظ سے حقوق مل سکیں، مگر حکومت نے صرف عوامی دباؤ میں آ کر ذات پر مبنی سروے کی منظوری دی، وہ بھی 50 فیصد کی حد برقرار رکھتے ہوئے۔کھڑگے نے اس بات کو سراہا کہ تلنگانہ حکومت نے سماجی و اقتصادی بنیادوں پر ایک سائنسی سروے کرایا ہے، جو ملک کے لیے ایک رول ماڈل بن سکتا ہے۔ اسی سروے کی بنیاد پر ریاستی حکومت نے مقامی بلدیاتی انتخابات اور تعلیمی اداروں میں او بی سی طبقے کو 42 فیصد ریزرویشن دینے کی سفارش کی ہے۔ یہ سفارش اب صدر جمہوریہ کی منظوری کے انتظار میں ہے۔Congress party's Social Justice 2.0 —a new movement for social justice, equity and empowerment of the weaker sections has begun in Telangana. Our unwavering fight, spearheaded by Shri @RahulGandhi for justice is giving voice to the millions from SC, ST, OBC, EWS communities who… pic.twitter.com/su5jECmVzC— Mallikarjun Kharge (@kharge) July 24, 2025ملکارجن کھڑگے نے اس تاریخی اقدام میں شامل تمام افراد و اداروں خصوصاً سابق سپریم کورٹ جج جسٹس بی سدھارشن ریڈی کی سربراہی میں تشکیل دی گئی خودمختار ماہرین کی کمیٹی، تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر، ریاستی وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ، کابینہ وزرا اور کانگریس کے ارکان پارلیمان کا شکریہ ادا کیا۔آخر میں کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کی یہ تحریک صرف ریاستی سطح تک محدود نہیں بلکہ پورے ملک میں پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے فیصلہ کن مہم کا آغاز ہے، جو ’سوشل جسٹس 2.0‘ کے تحت مزید مضبوطی سے آگے بڑھے گی۔