خوارک کے متلاشی فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، کینیڈا

Wait 5 sec.

اوٹاوا: کینیڈا نے غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں کے قتل پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ خوارک کی تلاش میں جمع ہونے والے فلسطینیوں کا قتل ناقابل قبول ہے، اقوام متحدہ کی زیر قیادت امدادی قافلوں کو غزہ میں محفوظ اور بغیر رکاوٹ رسائی دی جائے تاکہ متاثرہ فلسطینی عوام کو خوراک، طبی سہولیات اور بنیادی ضروریات فراہم کی جا سکیں۔وزارتِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او کے عملے، تنصیبات اور امدادی گاڑیوں پر اسرائیلی حملے ناقابل قبول ہیں، خوراک کی تلاش میں مصروف فلسطینیوں کو قتل کرنا انسانیت سوز جرم ہے۔’غزہ میں ہر 3 میں سے 1 شخص دنوں تک کھانا نہیں کھا پاتا‘واضح رہے کہ نیتن یاہو حکومت نے بھوک کو فلسطینیوں کی نسل کُشی کے لیے جنگی ہتھیار بنا لیا ہے، آئے روز ان بھوکے فلسطینیوں پر بمباری کی جاتی ہے جو خوراک کے حصول کے لیے جمع ہوتے ہیں۔غزہ جنگ بندی: حماس نے معاہدے کیلیے اسرائیلی تجویز پر جواب دے دیااس بدترین جنگی جرم کے خلاف خود اسرائیلی شہری بھی نتین یاہو حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اس سلسلے میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں شہری آٹے کے تھیلے اور فاقہ کش فلسطینی بچوں کی تصاویر اٹھائے غزہ میں فوری امداد کی فراہمی اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔امریکی شہر نیویارک میں بھی غزہ کے باسیوں کو بھوکا رکھنے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، جس میں مظاہرین نے غزہ میں خوراک کا بحران ختم کرنے، فوری جنگ بندی اور ٹرمپ حکومت سے اسرائیل کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔