ہندوستان اور برطانیہ نے آج اس وقت ایک نئی تاریخ رقم کی جب دونوں ممالک نے تاریخی ’مفت تجارتی معاہدہ‘ (فری ٹریڈ ایگریمنٹ) پر دستخط کر دیے۔ اس معاہدہ کے طے پانے سے تاجروں سمیت عام لوگوں کو بھی بڑا فائدہ ملنے کی امید ہے۔ اس سے بازار میں رسائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ دو فریقی تجارت میں سالانہ تقریباً 34 ارب امریکی ڈالر کا اضافہ ہوگا۔India and UK have signed the historical FTA ( Free Trade Agreement)- the largest agreement Britain has signed since leaving the European Union pic.twitter.com/Cezax59vkT— The-Pulse (@ThePulseIndia) July 24, 2025ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے برطانوی ہم منصب کیر اسٹارمر کی موجودگی میں اس ’فری ٹریڈ ایگریمنٹ‘ (ایف ٹی اے) پر دستخط کیا گیا۔ امکان ظاہر کیا جاتا ہے کہ ہندوستان اور برطانیہ کے بیچ ’ایف ٹی اے‘ پر ہوا دستخط 2030 تک دونوں معیشتوں کے درمیان تجارت کو دو گنا کر کے 120 ارب امریکی ڈالر تک پہنچانے میں بھی مدد کرے گا۔ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان ہوئے اس معاہدہ کے بعد چمڑا، جوتا، آٹو پارٹس، سمندری خوردنی اشیا، کھلونے اور کپڑوں کی برآمدگی رعایتی شرحوں پر ممکن ہوگی۔ اس سے یہ چیزیں برطانیہ کے لوگوں کو سستی مل سکیں گی۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ سے ہندوستان درآمد ہونے والے کئی سامانوں پر بھی امپورٹ سستا ہوگا، جس سے ہندوستان کو کم قیمت میں سامان مل سکے گا۔ ان سامانوں میں وہسکی، چاکلیٹ، بسکٹ، سالمن فش، کاسمیٹک سامان، میڈیکل مصنوعات، لگژری کاریں وغیرہ شامل ہیں۔افسران کا کہنا ہے کہ اس ایف ٹی اے سے 99 فیصد ہندوستانی برآمدگی کو ٹیرف سے فائدہ ہونے کی امید ہے اور اس سے برطانوی کمپنیوں کے لیے ہندوستان میں وہسکی، کار اور دیگر مصنوعات کی برآمدگی آسان ہو جائے گی، ساتھ ہی مجموعی تجارت کو بھی فروغ ملے گا۔ اس معاہدہ پر دستخط ہونے کے بعد اب اسے نافذ ہونے سے پہلے برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری کی ضرورت ہوگی۔ اس عمل میں تقریباً ایک سال لگ سکتا ہے۔ معاہدہ کے بارے میں برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے کہا کہ ’’یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس سے دونوں ممالک کو زبردست فائدہ ہوگا۔ اس سے تنخواہ میں اضافہ ہوگا، زندگی کی سطح میں بہتری ہوگی اور کام کرنے والے لوگوں کی جیب میں زیادہ پیسہ آئے گا۔ یہ ملازمتوں کے لیے اچھا معاہدہ ہے، یہ تجارت کے لیے اچھا ہے، یہ ٹیرف میں تخفیف کرے گا اور تجارت کو مزید آسان بنائے گا۔‘‘