عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا

Wait 5 sec.

واشنگٹن: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے انٹرویو کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق عباس عراقچی کے انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں سی این این سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں امریکی فضائی حملوں کے مؤثر ہونے پر شبہ ہے۔امریکی صدر نے لکھا ’’ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات کے حوالے سے بتایا کہ نقصانات بہت شدید ہیں، تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ ظاہر ہے وہ تباہ ہو چکی ہیں جیسا کہ میں نے کہا تھا، اور اگر ضروری ہوا تو ہم یہ دوبارہ بھی کریں گے۔‘‘اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نشریاتی ادارے کے لیے ’’فیک نیوز سی این این‘‘ کے الفاظ لکھے، اور مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر اپنا جعلی رپورٹر برطرف کر دینا چاہیے، اور اسے مجھ سے اور اُن پائلٹوں سے معافی مانگی چاہیے جنھوں نے ایران کے جوہری تنصیبات کو ختم کر دیا ہے۔امریکی بمباری، ایران نے آخرکار بڑا اعتراف کر لیایاد رہے کہ آپریشن ’مڈ نائٹ ہیمر‘ کے دوران امریکا نے 30،000 پاؤنڈ کے ’بنکر بسٹر‘ بموں سے لیس بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے 3 بڑے ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا تھا، اور بعد ازاں امریکی صدر نے بار بار کہا کہ انھوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، تاہم سی این این نے انٹیلیجنس کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حملوں میں تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔