نئی دہلی: لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بہار میں جاری ایس آئی آر کے عمل سے متعلق الیکشن کمیشن کے بیان کو ’بکواس‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کرناٹک کے ایک علاقہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس الیکشن کمیشن کے ذریعہ دھوکہ دہی کیے جانے کے 100 فیصد پختہ ثبوت موجود ہیں۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے یہ بیان 24 جولائی کو مانسون اجلاس کے چوتھے دن انڈیا اتحاد کے ذریعہ ایس آئی آر (خصوصی گہری نظرثانی) ایشو پر پارلیمنٹ احاطہ میں منعقد احتجاجی مظاہرہ میں حصہ لینے کے دوران دیا۔चुनाव आयोग गलतफहमी में न रहे!वोट चोरी करने के आपके हथकंडों के 100% पुख्ता सबूत हैं हमारे पास।हम उन्हें सामने भी लाएंगे और आप इसके अंजाम से बच नहीं पाएंगे - लोकतंत्र और संविधान को बर्बाद करने की कोशिश करने वाले बक्शे नहीं जाएंगे। pic.twitter.com/gYAVbDo20O— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 24, 2025میڈیا اہلکاروں سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کی بھروسہ مندی پر سوال اٹھائے اور تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اس طرح سے کام نہیں کر رہا ہے جیسا کہ ہندوستانی الیکشن کمیشن کو کرنا چاہیے۔ وہ واضح لفظوں میں کہتے ہیں کہ ’’الیکشن کمیشن کا آج کا بیان پوری طرح سے بکواس ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر الیکشن کمیشن کو لگتا ہے کہ وہ یہ سب کر کے بچ نکلیں گے، تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ ہم چھوڑیں گے نہیں۔‘‘जो चुनाव चोरी कर रहे हैंउन्हें माफ नहीं किया जाएगा pic.twitter.com/UJQ6g8xVvr— Congress (@INCIndia) July 24, 2025سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ ان کے پاس کرناٹک میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ دھوکہ دہی کی اجازت دینے کے 100 فیصد پختہ ثبوت ہیں۔ ایک ہی انتخابی حلقہ میں 50، 45، 60، 65 کی عمر کے ہزاروں ہزار نئے ووٹرس رجسٹر کیے گئے۔ ووٹر لسٹ سے نام ہٹائے گئے اور نئے نام جوڑے گئے۔ کانگریس نے صرف ایک انتخابی حلقہ کو دیکھا ہے اور اس میں یہ گڑبڑی ملی ہے۔ انھیں یقین ہے کہ ہر انتخابی حلقہ میں ایسا ہو رہا ہے۔ انھوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن غلط فہمی میں نہ رہے، وہ بچ کر نہیں نکل سکتا۔ ووٹ چوری کرنے کے ثبوتوں کو سامنے لایا جائے گا اور الیکشن کمیشن اس کے انجام سے نہیں بچ پائے گا۔It's a serious matter. The Election Commission is not functioning as the Election Commission of India should. Today, they made a statement that's complete nonsense.The fact of the matter is, the EC isn't doing its job. Now we have concrete, 100% proof of the Election Commission… pic.twitter.com/urIfSGkCoC— Congress (@INCIndia) July 24, 2025دوسری طرف بہار کانگریس انچارج کرشنا الاورو نے خصوصی گہری نظرثانی کو الیکشن کمیشن کا ’تغلقی عمل‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 24 جون کو اپنے حکم میں جو طریقۂ کار بیان کیا ہے، اس پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔ اس لیے الیکشن کمیشن جو بھی اعداد و شمار اپنی ویب سائٹ یا کسی دوسری جگہ دکھا رہی ہے، وہ پوری طرح جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ بہار کے ہر اسمبلی حلقہ میں بے ترتیب طور پر 1000 لوگوں کو منتخب کیا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ طریقۂ کار پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ اگر اعداد و شمار 25 فیصد بھی درست نکل کر آ جاتے ہیں تو ہم اس عمل کو ماننے کے لیے راضی ہیں۔चुनाव आयोग ने SIR के जरिए तुगलकी प्रक्रिया शुरू की है। हमारा मानना है कि जितने भी आंकड़े चुनाव आयोग द्वारा दिए जा रहे हैं, वो सरासर गलत हैं।चुनाव आयोग ने 24 जून को जो प्रक्रिया अपने आदेश में लिखी है, उसका पालन नहीं हो रहा है। इसलिए चुनाव आयोग जो भी आंकड़े अपनी वेबसाइट या कहीं… pic.twitter.com/nH4ogR46sq— Congress (@INCIndia) July 24, 2025کانگریس لیڈر نے ایس آئی آر کے طریقۂ عمل میں خامیاں شمار کراتے ہوئے کہا کہ سرٹیفکیٹ جو مانگے گئے ہیں، وہ لوگوں کے پاس ہیں ہی نہیں۔ بی ایل او منمانی دستخط کر کے فارم بھر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈران بھی فارم بھرنے کا کام کر رہے ہیں۔ جہاں بھی لوگوں کے نام جڑ رہے ہیں، وہاں رسید نہیں دی جا رہی ہے۔ اس طریقۂ عمل کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ آخر میں ای آر او کا فیصلہ ہی ہوگا کہ کس کو ووٹر لسٹ میں رکھیں اور کس کو نکالیں۔ الاورو نے براہ راست چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کو ہدف تنقید بنانے سے بھی پرہیز نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایسا عمل جبراً بہار پر تھوپا جا رہا ہے تو اس کا سیدھا سا مطلب ہے کہ گیانیش کمار بی جے پی کے ساتھ کھلے عام مل کر بہار میں غریب، نوجوان، خواتین، محروم و استحصال زدہ طبقہ، پسماندہ و انتہائی پسماندہ طبقہ، دلت اور مہادلت کا ووٹ چوری کر رہے ہیں۔