امریکا نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات کرنے والے اپنے وفد کو واپس بلا لیا۔امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف نے کہا ہے کہ مشاورت کے لیے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنی ٹیم کو واپس بلایا ہے حماس کے تازہ ردعمل کے بعد مشاورت کیلئے اپنی ٹیم کو بلایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اب یرغمالیوں کو گھر لانے کےلیے متبادل آپشنز پر غور کریں گے۔اسرائیل نے پہلے کہا تھا کہ اس نے حماس کی جانب سے اپنا ردعمل پیش کرنے کے بعد "مشاورت” کے لیے اپنی مذاکرات کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔وٹکوف نے کہا کہ فلسطینی گروپ کا موقف واضح طور پر غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کی خواہش کی کمی کو ظاہر کرتا ہے تاہم انہوں نے اس الزام پر کوئی وضاحت نہیں دی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اب یرغمالیوں کو گھر لانے کے لیے متبادل آپشنز پر غور کریں گے اور غزہ کے لوگوں کے لیے زیادہ مستحکم ماحول پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلیے اسرائیلی تجویز پر اپنا جواب دے دیا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلیے تجویز پر حماس کا جواب ملا ہے جس کا جائزہ لے رہے ہیں۔حماس کی جانب سے اسرائیلی تجویز پر جواب ثالثوں کو جمع کروایا گیا جس کا متن ظاہر نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ 8 جولائی 2025 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور قطر میں ہوا تھا جس میں فریقین کے درمیان معاہدے کی کوششوں کیلیے بالواسطہ بات چیت ہوئی تھی۔ترجمان وائٹ ہاؤس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکی خصوصی ایلچی وٹکوف اس ہفتے کے آخر میں دوحہ روانہ ہوں گے اور اسرائیل حماس مذاکرات میں شامل ہوں گے۔دوسری جانب وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ عشائیے کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، تاہم انھوں نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کیا۔