مسلمانوں کیخلاف بننے والی فلم ’ادے پور فائلز‘ کیخلاف مولانا ارشد مدنی نے بڑا قدم اٹھالیا

Wait 5 sec.

مسلمانوں کیخلاف بننے والی فلم ’ادے پور فائلز‘ جس میں انھیں دہشت گرد بنا کر پیش کیا گیا ہے، اس کیخلاف مولانا ارشد مدنی بڑا قدم اٹھالیا۔جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مسلمانوں کے خلاف بننے والی فلم ’ادے پور فائلز‘ کے خلاف سپریم کورٹ میں تفصیلی حلف نامہ داخل کردیا ہے، حلف نامے میں کہا گیا کہ فلم ہندوستانی مسلمانوں کو دہشت گردوں کے ہمدرد اور ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار کے طور پر پیش کرتی ہے۔مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ فلم نہ صرف مسلمانوں کے تشخص کو خراب کرنے کےلیے بنائی گئی جبکہ فلم ملک میں فرقہ وارانہ نفرت کو بڑھاوا دینے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔صدر جمعیت علمائے ہند کے مطابق جان بوجھ کر فلم میں ایسا بیانیہ بنایا گیا ہے جو ہندوستانی مسلمانوں کو پاکستان کے دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی رکھنے والا دکھاتا ہے، یہ بیانیہ سراسر غلط، گمراہ کن اور سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔فلم اسے پور فائلز کے مندرجات میں تعصب اور نفرت چھپی ہوئی ہے، جو ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کو نشانہ بناتی ہے۔مولانا مدنی نے اپنے حلف نامے میں وزارتِ اطلاعات و نشریات کی اسکریننگ کمیٹی کی رپورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے فلم میں صرف چھ معمولی ترامیم کی سفارش کی تھی۔انھوں نے کہا کہ اتنی فلم میں معمولی سی تبدیلیاں بالکل ناکافی ہیں اور کمیٹی نے ان کی جانب سے اٹھائے گئے سنجیدہ اعتراضات کو نظر انداز کیا، اسی سینسر بورڈ کے ارکان کو اسکریننگ کمیٹی میں شامل کیا گیا جس کے سرٹیفکیٹ کو جمعیت نے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 10 جولائی کو دہلی ہائی کورٹ نے اس فلم پر عبوری پابندی عائد کی تھی، جسے فلم سازوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، 16 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے پابندی ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذہبی منافرت کے خدشے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے، بھارتی انتہا پسند رہنما زہر اگلنے لگے