’کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں؟‘ کانگریس صدر کا وزیر اعظم سے تلخ سوال

Wait 5 sec.

’’ٹرمپ بار بار کہہ رہے ہیں کہ انھوں نے جنگ بندی کروائی ہے، لیکن نریندر مودی خاموش ہیں، جواب نہیں دے رہے۔ کیا نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ کی غلامی کرنا چاہتے ہیں؟‘‘ یہ تلخ سوال کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے امریکی صدر ٹرمپ کے تازہ بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا ہے۔ کانگریس صدر نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد پارٹی کی طرف سے مرکزی حکومت کو مکمل حمایت دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک سب سے ضروری ہے، اس لیے ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی۔ ایسے میں ٹرمپ بار بار جنگ بندی کی بات کہہ کر ہندوستان کی بے عزتی کرتے ہیں تو وزیر اعظم کو اس کا ڈٹ کر جواب دینا چاہیے۔‘‘ट्रंप बार-बार कह रहे हैं कि उन्होंने सीजफायर करवाया है, लेकिन नरेंद्र मोदी खामोश हैं, जवाब नहीं दे रहे। क्या नरेंद्र मोदी ट्रंप की गुलामी करना चाहते हैं?देश सबसे जरूरी है, इसलिए हमने सरकार को सपोर्ट किया था। ऐसे में ट्रंप बार-बार सीजफायर की बात कहकर भारत का अपमान करते हैं,… pic.twitter.com/y0ayFPM1Tx— Congress (@INCIndia) July 23, 2025یہ بیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے میڈیا سے بات چیت کے دوران دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ امریکی صدر کے ذریعہ بار بار ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہوئی جنگ بندی کا سہرا لینے سے کہیں نہ کہیں ہندوستانی وزیر اعظم کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے۔ وہ صاف لفطوں میں کہتے ہیں کہ پی ایم مودی کو اس معاملے میں خاموش نہیں رہنا چاہیے، بلکہ ایک واضح جواب سامنے رکھنا چاہیے۔ٹرمپ کے تازہ بیان کے بعد لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی اپنا تلخ رد عمل ظاہر کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں نے جب ان سے اس بارے میں سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی کیا بیان دیں گے، یہ کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی؟ وہ ایسا بول نہیں سکتے ہیں۔ لیکن یہ سچائی ہے کہ ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی ہے، یہ بات پوری دنیا جانتی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ملک میں بہت سارے مسائل ہیں جن پر ہم بحث کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ڈیفنس، ڈیفنس انڈسٹری، آپریشن سندور پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔ جو خود کو حب الوطن کہتے ہیں، وہ بھاگ گئے۔ وزیر اعظم مودی ایک بیان نہیں دے پا رہے ہیں۔‘‘प्रधानमंत्री मोदी क्या बयान देंगे.. ये कि ट्रंप ने सीजफायर करवाया? वो ऐसा बोल नहीं सकते हैं। लेकिन ये सच्चाई है कि- ट्रंप ने सीजफायर करवाया है, ये बात पूरी दुनिया जानती है।देश में बहुत सारी समस्याएं हैं, जिनपर हम चर्चा करना चाहते हैं। हम डिफेंस, डिफेंस इंडस्ट्री, ऑपरेशन… pic.twitter.com/1kIgtlGcgS— Congress (@INCIndia) July 23, 2025راہل گاندھی نے امریکی صدر کے تازہ بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ڈونالڈ ٹرمپ 25 مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے جنگ بندی کروائی ہے۔ لیکن ٹرمپ کون ہوتے ہیں جنگ بندی کروانے والے؟ یہ ان کا کام نہیں ہے، لیکن وزیر اعظم مودی نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا۔ یہ حقیقت ہے، آپ اس سے بھاگ نہیں سکتے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ آپریشن سندور چل رہا ہے، دوسری طرف حکومت جیت کی بات کر رہی ہے، اسی درمیان ڈونالڈ ٹرمپ بھی 25 بار کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے جنگ بندی کروائی۔ ایسے میں دال میں کچھ کالا ہے۔ مودی حکومت نے ہماری خارجہ پالیسی کی دھجیاں اڑا دی ہیں، کیونکہ ہمیں کسی ملک نے حمایت نہیں کی۔‘‘ट्रंप ने 25वीं बार अपनी बात दोहराई मैंने भारत और पाकिस्तान का युद्ध रुकवाया. इस युद्ध में पांच हवाई जहाज गिरे थे.मैंने उन्हें फोन किया और कहा- अगर आप युद्ध करेंगे तो हम आपसे व्यापार नहीं करेंगे.. और इस तरह मैंने युद्ध रोक दिया.सवाल अब भी वही है- नरेंद्र मोदी ने व्यापार के… pic.twitter.com/8jMRZYzGQR— Congress (@INCIndia) July 23, 2025واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ’’میں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہو رہی جنگ کو رکوایا۔ اس جنگ میں 5 ہوائی جہاز گرے تھے۔ میں نے انھیں فون کیا اور کہا– اگر آپ جنگ کریں گے تو ہم آپ سے تجارت نہیں کریں گے... اور اس طرح میں جنگ روک دی۔‘‘ ٹرمپ کے ذریعہ دیے گئے اس بیان کی ویڈیو کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کی ہے اور بتایا ہے کہ ٹرمپ نے 25ویں مرتبہ یہ بات دہرائی۔ ساتھ ہی لکھا ہے کہ ’’سوال اب بھی وہی ہے– نریندر مودی نے تجارت کے لیے ملک کے وقار کا سمجھوتہ کیوں کیا؟‘‘