بیلجیئم کے بادشاہ بھی خاموش نہ رہ سکے، غزہ میں مظالم کی مذمت کر دی

Wait 5 sec.

برسلز: بیلجیئم کے بادشاہ بھی خاموش نہ رہ سکے، شاہ فلپ نے غزہ میں بدترین اسرائیلی مظالم کی مذمت کر دی۔بیلجیئم کے بادشاہ بھی نہتے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بول پڑے، شاہ فلپ نے خوارک کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے قحط زدہ فلسطینیوں کے قتل عام پر غیر معمولی بیان جاری کیا۔روئٹرز کے مطابق بیلجیئم کے بادشاہ فلپ نے پیر کے روز قومی دن کے موقع پر اپنی تقریر میں غزہ میں ہونے والے مظالم کو ’’انسانیت کی توہین‘‘ قرار دیا، بادشاہ عموماً روایتی طور پر عوامی سیاست سے گریز کیا کرتے ہیں اس لیے ایک بادشاہ کا بین الاقوامی امور پر یہ براہ راست بیان غیر معمولی سمجھا جا رہا ہے۔انھوں نے برسلز میں اپنے محل میں خطاب کرتے ہوئے کہا ’’میں ان تمام لوگوں کے ساتھ اپنی آواز شامل کرتا ہوں جو غزہ میں ہونے والی سنگین انسانی زیادتیوں کی مذمت کرتے ہیں، جہاں بے گناہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور اپنے علاقے میں پھنسے ہوئے بموں سے مارے جا رہے ہیں۔‘‘غزہ میں جنگی جرائم، چھٹیاں گزارنے گئے دو اسرائیلی بیلجیم میں پکڑے گئےشاہ فلپ نے کہا ’’موجودہ صورت حال بہت طویل عرصے سے چلی آ رہی ہے۔ یہ پوری انسانیت کی توہین ہے۔ ہم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی طرف سے اس ناقابل برداشت بحران کو فوری طور پر ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘یہ پہلا موقع تھا جب شاہ فلپ نے عوامی سطح پر غزہ کے معاملے میں اتنی سختی کے ساتھ اور کسی ابہام کے بغیر بات کی، جب کہ بیلجیئم کی وفاقی حکومت غزہ کے تنازعے پر اپنی تنقید میں بہت محتاط رہی ہے، خیال رہے کہ بادشاہ کا کردار کوئی سیاسی فیصلہ کیے بغیر حکومت کو صرف مشورہ دینے، کسی معاملے میں حمایت کرنے اور تنبیہ کرنے تک محدود ہے۔