فلسطین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا

Wait 5 sec.

(20 جولائی 2025): ماہر مصنف مائیکل بیرن نے غزہ کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کا منصوبہ پیش کردیا ہے۔برطانوی میڈیا دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے غیر استعمال شدہ گیس کے ذخائر پر ایک نئی کتاب کے مصنف مائیکل بیرن نے تجویز پیش کی ہے کہ فلسطین گیس ذخائر سے معاشی طور پر مستحکم ہوسکتا ہے۔غزہ کے گیس ذخائر پر کام کرنے والے ماہر مائیکل بیرون کا کہنا ہے فلسطین کو تسلیم کیا جاتا ہے تو ریاست گیس کے وسائل کو ترقی دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس کے وسائل سے فائدہ اٹھا کر فلسطین امداد پر انحصارکے بجائے خود مضبوط ہوسکتا ہے، غزہ کی سمندری حدود میں گیس کے ذخائر کا تخمینہ 1.4 ٹریلین کیوبک فٹ لگایا گیا، جس سے فلسطینی اتھارٹی کو ساڑھے 4 ارب ڈالر کی آمدن ہوسکتی ہے اور اس سے غزہ کی اقتصادی حالت پلٹ سکتی ہے۔مائیکل بیرن نے کہا کہ آئندہ پندرہ سال میں فلسطین کو گیس سے 100 ملین ڈالر تک آمدن ہوسکتی ہے۔ اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی انتظامیہ کو بیس ناٹیکل میل کی سمندری حدود تک قدرتی وسائل اور معدنیات پر اختیار دیا گیا تھا لیکن 30 اکتوبر کو اسرائیل نے برٹش پٹرولیم اور اطالوی کمپنی سمیت تیل اور گیس کےکاروبار سے متعلق 6 بین الاقوامی کمپنیوں کو بارہ لائسنس جاری کردیے۔