نئی دہلی: ’’20 فروری 2025 کو جب ریکھا گپتا نے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا تھا تو ’مودی کی گارنٹی‘ کے نام پر دہلی کی عوام سے بڑے بڑے وعدے کیے گئے تھے۔ آج 5 ماہ بعد نہ تو عوام کو راحت ملی، نہ ہی کوئی ٹھوس کام زمین پر نظر آ رہا ہے۔‘‘ یہ باتیں دہلی کانگریس ترجمان ڈاکٹر نریش کمار کے نام سے جاری ایک پریس بیان میں کہی گئی ہیں۔ اس میں بی جے پی کے ذریعہ کیے گئے 6 اہم وعدے اور اس کی موجودہ حقیقت کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ وہ 6 وعدے اور اس کی حقیقت اس طرح ہیں:1. ہر خاتون کو 2500 روپے ماہانہ:وعدہ تھا کہ حکومت بنتے ہی ہر خاتون کو 2500 روپے ماہانہ دیا جائے گا۔ پہلے ہر خاتون کی بات تھی، اب کہا جا رہا ہے کہ ’کمیٹی بنا دی گئی ہے‘۔ یہ خواتین کی امیدوں سے دھوکہ ہے۔2. کسانوں کے لیے زرعی زمین کے سرکل ریٹ بڑھانا:وعدہ کیا گیا تھا کہ دہلی کے کسانوں کی زرعی زمین کے سرکل ریٹ بڑھائے جائیں گے۔ لیکن 5 ماہ بعد اب تک صرف ’کمیٹی‘ بنی ہے، کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔3. جمنائی صفائی:صرف آرتی، کروز اور فوٹو سیشن ہوئے ہیں۔ گندگی اور سیور کا پانی اب بھی جمنا میں بہہ رہا ہے۔4. پانی بحران:کئی علاقوں میں گندہ پانی آتا ہے، یا پھر بالکل ہی نہیں آتا۔ مودی کی ’ہر گھر جَل‘ گارنٹی کھوکھلی نکلی۔5. بجلی بحران:سبسیڈی میں ہزاروں کروڑ روپے دینے کے باوجود بجلی تخفیف جاری ہے۔ کوئی آڈٹ یا شفافیت نہیں۔6. صحت و تعلیم کے شعبہ میں بہتری:صحت و تعلیم کے شعبہ کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ سرکاری اسپتالوں کی حالت بدحال، سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی زبردست کمی ہے۔پریس بیان میں دہلی کی وزیر اعلیٰ رکھا گپتا کے ذریعہ ہریانہ واقع جولانا میں دیے گئے بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے ’’وزیر اعلیٰ نے آج جولانا میں کہا کہ وزیر اعلیٰ نائب سینی اور میں ترقی کا دھواں اٹھا دیں گے۔ دہلی کی عوام پوچھتی ہے کہ 5 مہینے میں آپ نے کون سا کام کیا؟‘‘ ساتھ ہی کانگریس نے کہا کہ ’’جو گرجتے ہیں، وہ برستے نہیں۔ دہلی کو دکھاوٹی نہیں بلکہ زمینی ترقی چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی دہلی کانگریس نے کچھ مطالبات بھی سامنے رکھے ہیں، جو اس طرح ہیں:5 مہینوں کا رپورٹ کارڈ عوام کےس امنے رکھیںہر وعدہ پر پروگریس رپورٹ پیش کی جائےخواتین اور کسانوں سے کیا گیا وعدہ فوراً پورا کیا جائےوزیر اعلیٰ دہلی کے مسائل پر توجہ دیں، نہ کہ ہریانہ میں تالیاں بٹوریں